اسلام آباد : ( 92 نیوز) پی ٹی اے کی جانب سے غیر رجسٹرڈ ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس کو بلاک کرنے کا سلسلہ جاری۔ عارضی طور پر وی پی این بلاک ہونے سے صارفین کو سوشل میڈیا اور دیگر ویب سائٹس تک رسائی ناممکن ہو گئی ہے۔
ذرائع پی ٹی اے کے مطابق غیر رجسٹرڈ وی پی این کو عارضی طور
پر بلاک کیا جا رہا ہے ۔ پی ٹی اے نے صارفین کے لیے وی پی این
کے استعمال کے لیے رجسٹریشن کی شرط رکھی ہے۔
اتھارٹی کا موقف ہے کہ پاکستان میں غیر رجسٹرڈ وی پی این سکیورٹی کے لیے خطرہ ہیں ، اس اقدام سے نجی معلومات یا غیر قانونی مواد تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ اتھارٹی کا کام صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت کرنا اور غیر قانونی مواد تک رسائی کو روکنا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک 1422 سے زائد کمپنیاں وی پی این کو رجسٹرڈ کروا چکی ہیں۔ پی ٹی اے وی پی این رجسٹریشن اور وائٹ لسٹنگ کے عمل کو تیز کرنے کی خواہاں ہے۔ تاہم پاکستان میں کاروباری استعمال کے لیے وی پی این پر کوئی پابندی نہیں ہے۔
دوسری جانب صارفین نے شکوہ کیا ہے کہ وی پی این کی بندش سے صارفین کو سوشل میڈیا اوردیگرویب سائٹس تک رسائی ناممکن ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ وی پی این کی رجسٹریشن 2010 میں شروع ہوئی تھی ۔ اور گزشتہ چودہ سالوں میں تقریباً 20 ہزار 500 وی پی اینز رجسٹرڈ ہوئے تھے۔