Tuesday, April 30, 2024

ویٹو کیا ہے ، کتنے ممالک ویٹو پاور کا حق رکھتے ہیں

ویٹو کیا ہے ، کتنے ممالک ویٹو پاور کا حق رکھتے ہیں
March 14, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز )  چین نے ایک بار پھر مولانا مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی قرارداد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ویٹو  کردی۔ دنیا بھر کے مسائل حل کرنے کیلئے ادارے کا نام اقوام متحدہ ہے جس کا ذیلی ادارہ سلامتی کونسل ہے ۔ کسی ملک پر پابندیاں لگانا ہوں یا طاقت کا استعمال کرنا ہو، مستقل ممبر ممالک کی رضامندی درکار ہوتی ہے۔

اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے ارکان

سکیورٹی کونسل میں اس وقت ارکان کی کل تعداد 15 ہے ، جس میں 5 مستقل ارکان ہیں ۔ سلامتی کونسل کے مستقل ارکان میں امریکہ، برطانیہ،فرانس ،روس اور چین ہیں۔ دیگر 10 ارکان 2 سال کیلئے دنیا کے مختلف حصوں کی نمائندگی کی بنیاد پرمنتخب ہوتے ہیں ۔ کسی بھی قراردادکو پاس کرنے کیلئے کم از کم 9 ارکان کی ضرورت ہوتی ہے ۔ یہ بھی ضروری ہے کہ مستقل ارکان میں سے کوئی مخالفت میں ووٹ نہ ڈالے ۔ مستقل ارکان کے مخالف ووٹ ڈالنے کو ویٹو کرنا کہتے ہیں ۔ اس لئے ان ارکان کو ویٹو پاور بھی کہا جاتا ہے۔

کتنی قراردادیں ویٹو ہوئیں

انیس سو چھیالیس سے اب تک 250سے زائد قراردادوں کو مستقل ممبرا ممالک کی جانب ویٹو کیا جاچکا ہے۔

روس

روس نے اب تک سب سے زیادہ قراردادوں کو ویٹو کیا ہے جن کی تعداد تقریبا 110 ہے۔ روس نے وسطی ایشیا،مشرقی یورپ،شام اور یوکرائن کے حوالے سے زیادہ قراردادوں کو ویٹو کیا ہے۔

امریکا

دوسرے نمبر پر امریکا آتا ہے جس نے اب تک 100کے قریب قراردادوں کو ویٹو کیا ہے جن میں اکثریت اسرائیل کے خلاف اور فلسطین کے حق میں تھیں۔

برطانیہ

برطانیہ اب تک 32 اور فرانس 16قراردادوں کو ویٹو کرچکا ہے۔

چین

چین نے اب تک 13قراردادوں پر یہ حق استعمال کیا ہے جن میں ویت نام، ہانک کانگ کے حوالے سے قراردادیں شامل تھیں۔ چین مسعود اظہرپر پیش کی جانے والی 4قراردادوں کو بھی اپنی طاقت استعمال کرتے ہوئے ناکام بنا چکا ہے۔ چار ملکوں کا ایک گروہ سلامتی کا رکن بننے کے لئے کوشاں ہیں  ان میں بھارت،جاپان،جرمنی اور برازیل شامل ہیں۔ انکی مخالفت میں  ارکان کا ایک گروپ بھی ہے جس میں پاکستان ، اٹلی ، میکسیکو ، جنوبی کوریا اور مصر شامل ہیں ۔