وزیراعظم نوازشریف اور نریندر مودی کا سے آمنا سامنا، مسکراہٹوں کا تبادلہ
نیویارک (ویب ڈیسک) پاک بھارت تعلقات میں سرد مہری کے باوجود دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کا ہاتھ ہلا کر ایک دوسرے کا حال احوال دریافت کرنا صرف میڈیا بلکہ عالمی رہنماؤں کیلئے بھی خوشگوار حیرت کا باعث بن گیا۔
اقوام متحدہ کے حالیہ اجلاس کے دوران وزیراعظم نوازشریف اور نریندر مودی کا پہلی بار آمنا سامنا اوباما کی میزبانی میں پیس کیپنگ سربراہ کانفرنس میں ہوا اور دونوں نے حیران کن طور پر ایک دوسرے کو دیکھ کر ہاتھ ہلایا اور مسکراہٹوں کا تبادلہ کیا۔ یہ اس وقت ہوا جب مودی کانفرنس ہال میں آ کر بیٹھ گئے تو تھوڑی دیر بعد نوازشریف بھی تشریف لائے، دونوں کی آنکھیں چار ہوئیں تو نوازشریف نے مودی کو دیکھ کر ہاتھ ہلایا تو مودی نے بھی مسکراتے ہوئے ہاتھ ہلایا اور نوازشریف اپنی نشست پر جا کر بیٹھ گئے لیکن بات یہیں ختم نہیں ہوئی بلکہ تھوڑے سے وقفے کے بعد مودی نے ہاتھ ہلایا اور مسکرائے تو جواب میں نوازشریف بھی مسکرائے اور ہاتھ ہلایا۔
دونوں رہنما ایک ہی ہوٹل میں قیام پذیر ہیں اور اجلاس سے پہلے یہ سوال اٹھایا جا رہا تھا کہ آیا دونوں میں کوئی جادوئی مصافحہ پاک بھارت کشیدگی کی برف پگھلانے کا سبب بن سکے گا۔ دونوں کی آخری ملاقات ماہ جولائی میں روسی شہر اوفا میں برکس اجلاس مین ہوئی تھی اور فریقین نے مذاکرات کی بحالی پر اتفاق کیا تھا لیکن اس کے بعد دونوں ممالک کی افواج میں فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا تو دوطرفہ مذاکرات بھی منسوخ ہو گئے اور تعلقات کشیدگی کا شکار ہو گئے۔