Thursday, September 19, 2024

وزارت پانی و بجلی کا ایک اور سکینڈل !!! لوڈشیڈنگ اور بجلی کا شارٹ فال خودساختہ ہونے کا انکشاف

وزارت پانی و بجلی کا ایک اور سکینڈل !!! لوڈشیڈنگ اور بجلی کا شارٹ فال خودساختہ ہونے کا انکشاف
September 28, 2015
اسلام آباد (92نیوز) وزارت پانی و بجلی کا ایک اور سکینڈل سامنے آ گیا۔ ملک میں لوڈشیڈنگ اور بجلی کا شارٹ فال بہت حد تک خود ساختہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق سکینڈل ساز فیکٹری وزارت پانی و بجلی کا ایک اور میگا سیکنڈل سامنے آ گیا۔ بجلی گھروں کی مشینوں کو جان بوجھ کر بند رکھا جاتا ہے‘ لوڈ شیڈنگ ہوتی نہیں بلکہ جان بوجھ کر کی جاتی ہے۔ نیپرا نے بجلی کے محکمے کے دعووں کی ہنڈیا بیچ چوراہے پھوڑ دی۔ کہا جاتا تھا کہ بجلی کا شارٹ فال طلب بڑھنے اور ایندھن کی کمی کے باعث ہے۔ نیپرا کی دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ سرکاری تھرمل پاور پلانٹس انتظامیہ نے بجلی گھروں کی مشینوں اور پلانٹس کو انڈر لوڈ رکھا۔ ان مشینوں اور یونٹس کو سٹینڈ بائی موڈ میں رکھا گیا۔ بعض بجلی گھروں کی مشینیں 3 سال سے بند پڑی ہیں۔ سارے سرکاری تھرمل پاور پلانٹس صرف 41فیصد بجلی پیدا کرتے ہیں۔ توانائی کی فراہمی کے ذمہ داروں نے ایسے پاور پلانٹس کی پیداوار کاغذوں میں دکھائی ہے جن کے لائسنس منسوخ ہو چکے ہیں۔ نندی پور کی طرح کا 96 میگاواٹ جناح پن بجلی منصوبہ مکمل ہوتے ہی تکنیکی خرابیوں کا شکار ہو گیا۔ 17 ارب روپے خرچ کرکے بھی پاور پلانٹ پوری صلاحیت سے بجلی پیدا نہیں کر سکا۔ صارفین کو اور بلنگ کی شکائت ایسے ہی نہیں ہے۔ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے لگاے جانے والے نئے میٹر فیل ہوچکے ہیں۔ نیپرا دستاویزات کہتی ہیں کہ 70 فیصد صارفین کو یکساں بل نہیں آتے۔ کسی کو فل ریٹ اور کسے سے آدھے نرخ وصول کیے جارہے ہیں۔ کمپنیاں کسی بھی قانون کی پر عمل نہیں کرتیں۔