نگران وزیر اعظم کے بعد ، نگران وزیر داخلہ اور خزانہ کی تلاش کا عمل جاری
اسلام آباد (92 نیوز) نگران وزیر اعظم کے نام پر اتفاق کے بعد ان شخصیات کی تلاش کا عمل جاری ہے جو وزارت داخلہ اور وزارت خزانہ کے اہم قلمدان سنبھال سکیں۔ اس حوالے سے ناصر الملک کی خواہش ہے کہ نگران وزیر داخلہ اور خزانہ ساتھ ہی حلف اٹھائیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ کے معتبر حلقے کی کوشش ہے کہ ان عہدوں پر ایسے افراد کا تعین ہو جو ن لیگ کے لئے تھوڑی بہت ہمدردی رکھتے ہوں۔
اس کوشش کی وجہ یہ بیان کی جا رہی ہے کہ نگران وزیر داخلہ کے لئے سب سے بڑا چیلنج شریف خاندان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے ہو گا۔
نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لئے وزارت داخلہ کوخط بھی لکھ رکھا ہے۔
احتساب عدالت سے پانامہ ریفرنسز کے متوقع فیصلہ بھی نگران وزیرداخلہ کا امتحان ہو گا۔
نگران وزیراعظم ناصر الملک کو درپیش دوسرا چیلنج نگران وزیر خزانہ کا انتخاب ہے۔
اربوں ڈالرز کے بیرونی و اندورنی قرض اور تیزی سے گرتے زر مبادلہ کے ذخائر آنے والے نگران وزیر خزانہ کے لئے سخت گیر چیلنج ہوں گے۔