نوازشریف سے نام کو بھی چھیننا ہے تو وہ بھی چھین لو، سابق وزیراعظم
اسلام آباد (92 نیوز) سابق وزیر اعظم نواز شریف نے احتساب عدالت کے باہرصحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز آنے والا فیصلہ غیرمتوقع نہیں تھا ۔ ایگزیکٹیو اور پارلیمنٹ کا اختیار چھین لیا گیا ۔ 28 جولائی کے فیصلے میں وزارت عظمی سے ہٹایا اور گزشتہ روز پارٹی صدارت چھین لی ۔ آئین میں کوئی شق ہے تو محمد نوازشریف کا نام بھی چھین لیں اس کیلئے بلیک لاء ڈیکشنری سے مدد حاصل کر لیں ۔
نواز شریف نے کہا کہ پارٹی صدارت سے نااہلی کے فیصلے کی بنیاد بھی بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پرہی ہے ۔ غصے ، انتقام اور بغض سے بھرے فیصلے کیے جا رہے ہیں اور یہ تمام فیصلے نواز شریف کے ذات کے گرد گھوم رہے ہیں ۔
نوازشریف نے کہا کہ ان کو زندگی بھر کیلئے نااہل قرار دینے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ کالعدم کیا گیا قانون ذوالفقارعلی بھٹوکے دورمیں بنا ۔ مارشل لاء ایڈمنسٹر نےختم کیا اور 2014 میں تمام جماعتوں پھر بحال کیا ۔