نندی پور پاور منصوبہ کرپشن کیس ، چیف جسٹس کا نیب کو معاملے کی تحقیقات کا حکم
اسلام آباد (92 نیوز) چیف جسٹس نے نیب کو نندی پور پاور پلانٹ کے معاملے کی تحقیقات کاحکم دے دیا۔ ملازمین کو واپس لانے اور تنخواہیں دینے کی ہدایت بھی کر دی۔
سپریم کورٹ میں نندی پور پاور پلانٹ منصوبہ کرپشن کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ نندی پور پاور پروجیکٹ ابھی تک کیوں نہیں بنا!! پراجیکٹ کی فائل وزارت قانون میں کتنا عرصہ رہی!! اس پراجیکٹ میں میں جو فراڈ ہوا وہ دیکھنا چاہتا ہوں۔
سیکرٹری توانائی نے عدالت کو بتایا کہ 525 میگاواٹ کے لیے 2005 میں نندی پور پاور پراجیکٹ بنا۔ 22 بلین کا منصوبہ 58 بلین تک جا پہنچا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ نندی پور پاور پراجیکٹ میں کرپشن کے معاملے کو بھی دیکھیں گے۔
عدالت نے جسٹس جعفری رپورٹ کی روشنی میں نندی پور پاور پراجیکٹ کی نیب کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔
سماعت کے دوران پراجیکٹ ملازمین کے نمائندے نے عدالت کوبتایا کہ نندی پور پراجیکٹ کے لیے 25 فیصد سٹاف رکھنا تھا، ابھی تک کوئی ملازم نہیں رکھا گیا۔ نندی پور پاور پراجیکٹ کے ملازمین کو ابھی تک تنخواہیں نہیں ملیں۔
سیکرٹری توانائی نے عدالت کو بتایا کہ 25 فیصد ملازمین بھرتی کرنے کی بات درست ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ملازمین کو جس پروجیکٹ کے لیے بھرتی کیا گیا تھا اسی پروجیکٹ کے لیے کام کریں۔
عدالت نے ملازمین کو نندی پور پروجیکٹ میں ضم کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے مزدور کا استحصال کرنا آپ کی گھٹی میں شامل ہے ، ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جائیں۔