Saturday, July 27, 2024

نقیب اللہ قتل کیس، آئی جی سندھ نے نقیب قتل کی رپورٹ جمع کرا دی

نقیب اللہ قتل کیس، آئی جی سندھ نے نقیب قتل کی رپورٹ جمع کرا دی
February 1, 2018

اسلام آباد (92 نیوز) نقیب اللہ قتل کیس میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے نقیب قتل کی رپورٹ جمع کرا دی ۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے نقیب اللہ قتل ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی ۔ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے نقیب اللہ قتل کی رپورٹ جمع کرا دی ۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ نقیب اللہ کو 2 دوستوں کے ہمراہ 3 جنوری کو اٹھایا گیا ۔ اسے غیر قانونی حراست میں رکھ کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔ بادی النظر میں پولیس مقابلہ جعلی تھا ۔ راو انوار جان بوجھ کر کمیٹی میں شامل نہیں ہوئے جبکہ انہوں نے جعلی دستاویزات پر ملک سے فرار ہونے کی کوشش کی ۔
اس پر چیف جسٹس نے راﺅ انوار کی سروس پروفائل طلب کرتے ہوئے کہا کہ راﺅ انوار کی اسلام آباد ایئرپورٹ سے بیرون ملک روانگی کو ایک خاتون نے روکا ۔ سندھ پولیس کیا کر رہی تھی ۔
چیف جسٹس نے کہا کہ بطور پولیس سربراہ آپ کو مقدمہ درج کرانا چاہئے تھا ۔ خیال تو یہ تھا کہ آپ کہیں گے کہ راﺅ انوار فلموں کی طرح کسی بس یا گنے کے ٹرک پر آیا ؟؟ ۔ عدالت نے آپ کو نہ ہٹانے کا حکم دے کر تنقید بھی بہت سہی۔
اس پر آئی جی سندھ نے عہدہ چھوڑنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ راﺅ انوار کا فون 19 جنوری سے بند ہے ۔ اس کے پاس دبئی کا اقامہ بھی ہے ۔ پولیس وٹس ایپ لوکیشن کو ٹریس نہیں کر سکی ۔ انہوں نے کہا کہ لکی مروت اور اسلام آباد میں ٹیمیں بھیجی ہیں ۔ آخری پوزیشن ڈھوک پراچہ اسلام آباد کی ہے ۔
چیف جسٹس نے کہا کہ بدقسمتی سے الزام ہے کہ نقیب اللہ کے قتل میں ریاست ملوث ہے ۔ ہو سکتا ہے راﺅ انوار کو واپس لانے میں سالوں لگ جائیں ۔ وٹس ایپ لوکیشن ٹریس کرنے کے لئے خفیہ ایجنسیوں سے مدد لیں ۔ بھول جائیں کہ آپ پر کوئی سیاسی دباﺅ ہے ۔ پولیس اور انتظامیہ کا تحفظ عدالت کریگی ۔
چیف جسٹس نے یہ بھی کہا کہ راﺅ انوار سپریم کورٹ کی حفاظت میں آجائے ۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ اسے کسی کی حفاظت نہ ملے ۔

چیف جسٹس  کے استفسار پر بتایا گیا کہ  ملک ریاض کے ملک سے باہر ہونے کی بنا پر  ان کے سی او کرنل (ر) خلیل الرحمان نے بیان حلفی جمع کریایا ہے  ۔ جس پر عدالت نے اس  بیان حلفی کو مسترد کرتے ہوئے  دو دن تک انکے صاحبزادے علی ریاض کا بیان حلفی ریکارڈ کا حصہ بنانے کا حکم دیا ۔

دوران سماعت نقیب اللہ محسود کے والد کا خط بھی عدالت میں پیش کیا گیا ۔ عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے کو انٹرپول کے ذریعے دنیا بھر کے ایئرپورٹس پر راﺅ انوار کی تلاش کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 13 فروری تک ملتوی کر دی۔

دوسری جانب راؤ انوار کی گرفتاری کیلئے ایف آئی اے نےا نٹرپول سے مدد مانگ لی ۔انٹرپول کو راؤ انوار سے متعلق تمام تفصیلات فراہم کر دی گئی ہیں  ،  جس کے بعد دنیا بھر کے ایئرپورٹس پر سرچ اینڈ لوکیٹ پیغام بھجوادیا گیا ہے ۔