Saturday, July 27, 2024

نااہلی کی مدت سے متعلق کیس: سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا

نااہلی کی مدت سے متعلق کیس: سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا
February 14, 2018

اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کی مدت سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی لارجربینچ نے کی۔

ارکان پارلیمنٹ کی نااہلی تاحیات ہوگی یا نہیں ، آرٹیکل 62ون ایف کی تشریح سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 5رکنی بنچ نے آرٹیکل 62ون ایف کی تشریح سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا نااہل شخص ضمنی یا عام انتخابات لڑسکتا ہے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کی چھٹی کی درخواست مسترد کردی۔
اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے دلائل دیئے کہ آئین میں نااہلی کا تعین نہیں کیا گیا ۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا نااہل شخص ڈیکلریشن کے بعد ضمنی یا عام انتخابات لڑ سکتا ہے۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت کو کیس ٹو کیس مدت کا تعین کرنا ہوگا ۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے استفسار کیا کہ کیا ڈیکلریشن وقت کے ساتھ ازخود ختم ہوسکتا ہے ۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ ڈیکلریشن ازخود ختم نہیں ہوسکتا ، جسٹس اعجاز الاحسن کاکہنا تھا کہ جرم کیا ہوا ہو تو دھبہ ساری عمر ہی رہے گا ،کیا اس کےلئے آئینی ترمیم کی ضرورت نہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ جب مدت کا تعین نہیں تو کیانااہلی تاحیات ہوتی ہے ۔ اٹارنی جنرل کاکہنا تھا کہ اس حوالے سے پارلیمنٹ کو جائزہ لینا ہوگا۔
اٹارنی جنرل کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا ، اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ انہوں نے بیرون ملک جانا ہے ،چھٹی دی جائے۔
چیف جسٹس نے چھٹی کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اہم ترین مقدمات زیرسماعت ہیں ، آپ کو نہیں جانے دینگے۔