Saturday, September 21, 2024

منی لانڈرنگ کیس: ماڈل ایان کامعاملہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں بھی پہنچ گیا

منی لانڈرنگ کیس: ماڈل ایان کامعاملہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں بھی پہنچ گیا
October 6, 2015
اسلام آباد(92نیوز)سپر ماڈل ایان علی کا  معاملہ  پبلک اکاونٹس کمیٹی میں  بھی پہنچ گیا ،چیئرمین ایف بی آر کہتے ہیں کہ ایان علی سے پکڑے گئے پانچ لاکھ ڈالر قومی خزانے میں جمع کرا دیے ہیں ان پر فرد جرم کب عائد ہو گی یہ عدالت کی مرضی ہے۔ تفصیلات کےمطابق پبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی صدارت میں ہوا جس میں ایان علی کیس کا تذکرہ بھی خوب کیا گیا عارف علوی نے چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ  سے پوچھا کہ ایان علی سے وصول کی گئی غیر ملکی کرنسی کہاں گئی، چیئرمین نے بتایا کہ ایان علی سے ضبط کی گئی غیر ملکی کرنسی قومی خزانےمیں جمع کرائی گئی،عارف علوی نے کہا کہ کیا اب تک آپ کی کوتاہی نہیں کہ ایان علی پر  کچھ ثابت نہیں ہوا، چیئرمین نے کہا کہ ثبوت کا مرحلہ فرد جرم کے بعد آئے گا، راجہ جاوید اخلاص نے کہا کہ ایان علی نے پہلے بھی بیرون ملک دورے کیے کیا اس کی تحقیقات ہوئیں،چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ہم نے ایان علی کی پراپرٹی کا پتہ چلا کے اس پر انکم ٹیکس وصول کیا ہےاور  ماضی میں ایان علی کتنے پیسے بیرون ملک لے کر گئیں اس کا ابھی معلوم نہیں،کیس عدالت میں ہے وہاں تاریخ دے دی جاتی ہے۔ اجلاس میں  مالی سال 11-2010میں ایف بی آر میں 20ارب سے زائد مالی بےضابطگیوں کی جانچ پڑتال کی گئی  آڈٹ حکام نے بتایا کہ یہ بےقاعدگیاں کسٹم ڈیوٹی اور براہ راست ٹیکسز کی مد میں ہوتی ہیں، چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ کہ ایف بی آر 173کیسز میں مختلف فرمز سے اب تک 400ملین روپے وصول نہیں کرسکا،آڈٹ حکام نے بتایا کہ 834ملین روپے مالیت کے کیسز عدالتوں میں ہیں اور  ضبط شدہ اشیاء اور گاڑیوں کے مقدمات نہ نمٹانے کی وجہ سے ایف بی آر نے 1ارب سے زائد کے واجبات میں سے صرف 37کروڑ روپے وصول کیے ہیں،پی اے سی نے ایف بی آر سے 627کیسز میں ضبط اور نیلام کی گئیں گاڑیوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔