اسلام آباد: (ویب ڈیسک) ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے بھارت پر تفصیلی باہمی تشخیصی رپورٹ جاری کردی ہے۔
ایف اے ٹی ایف رپورٹ میں بھارت کی اینٹی منی لانڈرنگ اور انسداد دہشت گردی کی مالی اعانت پر چیلنجز اور خامیاں نمایاں۔
رپورٹ کے مطابق بھارت میں پراسیکیوشن کی تاخیر، این پی اوز کی نگرانی اور پی ای پیز کی سخت نگرانی میں بہتری کی ضرورت ہے۔ ایف اے ٹی ایف نے بھارت کے نظام میں کوتاہیوں کی نشاندہی کی ہے۔
ایف اے ٹی ایف نے بھارت کو اکتوبر 2027 تک تجویز کردہ اصلاحات پر عمل درآمد کی پیشرفت رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ بھارت میں دہشت گردی کی مالی اعانت میں اضافہ اور این ای شورش و بائیں بازو کے انتہا پسند گروپوں کی سرگرمیاں جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ جموں و کشمیر: نام نہاد انتخابات کا انعقاد
خیراتی اداروں کے طور پر رجسٹرڈ این پی اوز دہشت گردی کی مالی اعانت کا باعث بن رہے ہیں۔ بھارت میں نقدی کی بنیاد پر لین دین، منشیات کی اسمگلنگ اور جواہرات کی مارکیٹ منی لانڈرنگ کا اہم ذریعہ قرار دیا گیا ہے۔
ایف اے ٹی ایف نے بھارت کو منی لانڈرنگ کے زیر التواء ٹرائلز کو تیز کرنے کا حکم دیا۔ ایف اے ٹی ایف نے بھارت پر زور دیا کہ وہ فنڈز اور اثاثوں کو فوری منجمد کرنے کے فریم ورک کو بہتر بنائے۔
ایف اے ٹی ایف نے بھارت میں آئی ایس آئی ایس کے بڑھتے ہوئے قدموں کے متعلق متعدد رپورٹس پر تشویش کا اظہار کیا۔و