Thursday, September 19, 2024

منرل واٹرکمپنیوں بارے کیس،رپورٹ دیکھ کر دل چاہتا ہے کمپنیاں بندکردیں، سپریم کورٹ

منرل واٹرکمپنیوں بارے کیس،رپورٹ دیکھ کر دل چاہتا ہے کمپنیاں بندکردیں، سپریم کورٹ
December 3, 2018
اسلام آباد ( 92 نیوز) سپریم کورٹ میں منرل واٹر کمپنیوں سے متعلق کیس  کی سماعت کے دوران  چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ کمیشن رپورٹ دیکھ کر دل کرتا ہے تمام منرل واٹر کمپنیاں بند کردیں ، ایک ہفتے میں نظام ٹھیک کریں ورنہ کام نہیں کرنے دیں گے ،  پانی کے استعمال پر ایک روپیہ اور ضائع کرنے پر قیمت تین روپے لیٹر ہونی چاہیے ۔  معاملے پر اتفاق رائے قائم کرنے کیلئے چیف جسٹس کی سربراہی میں اجلاس شام پانچ بجے ہوگا۔ منرل واٹر کمپنیوں کی جانب سے زیر زمین پانی کے استعمال میں عدالتی کمیشن کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کر دی گئی ۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ  کمپنیاں 7 ارب لیڑ پانی ماہانہ نکالتی ہیں ۔ زیر زمین پانی کو برباد کیا جارہا ہے اور آلودہ پانی بغیر ٹریٹمنٹ زیرزمین بہا دیا جاتا ہے ۔رپورٹ میں  کمپنیوں سے 3روپے فی لیٹر پانی کی قیمت لینے کی استدعا کی گئی ۔ دوران سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے کہ  رپورٹ دیکھ کر دل کرتا ہے تمام کمپنیاں بند کر دیں، دریاے سندھ اور نہر کا پانی منرل واٹر کے طور پر استعمال ہو رہا ہے، پانی کسی صورت چوری نہیں کرنے دیں گے ، کمپنیاں ایک ہفتے میں نظام ٹھیک کریں ورنہ بند کردیں گے  ، کمپنیاں بند ہونے سے کوئی پیاسہ نہیں مرے گا،گھڑے کا پانی کمپنیوں کے پانی سے صاف ہوتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ منرل واٹر کمپنیاں عوام کو بیوقوف بنا رہی ہیں ،عوام کو چاہیے کہ کمپنیوں کا بائیکاٹ کریں، کمپنیاں جتنا پانی نکالیں گی اس کے پیسے دینے پڑیں گے، سات ارب روپے ماہانہ کے حساب سے سالانہ 84 ارب بنتے ہیں ۔ عدالت کا کہنا تھا کہ  9 سال میں 756 ارب روپے منرل واٹر کمپنیوں سے جمع ہوں گے ،کمپنیوں سے پیسہ مل جائے تو ڈیم کیلئے  کسی سے رقم لینے کی ضرورت نہیں۔ چیف جسٹس نے سفارش کی کہ کمپنیوں پر پانی کے استعمال پر ایک روپیہ اور پانی کے ضائع کرنے پر قیمت تین روپے فی لیٹر ہونی چاہیے۔ انہوں نے استفسار کیا فریقین بتائیں کہ مسلے کو کیسے حل کرنا ہے ،جس پر فریقین نے آج پانچ بجےمعاملے پر اجلاس  پر رضا مندی ظاہر کردی۔ چیف جسٹس اجلاس کی صدارت کریں گے۔