ممبئی(ویب ڈیسک)بھارت میں مسلمانوں کےساتھ امتیازی سلوک کاایک اورواقعہ سامنے آگیا، ممبئی پولیس نےدومسلمان نوجوانوں کونہ صرف تشددکانشانہ بناڈالابلکہ انہیں پاکستان جانے کابھی نادر شاہی حکم جاری کر دیا ،متاثرہ نوجوانوں کےلواحقین انصاف کے لیے سراپااحتجاج ہیں۔
تفصیلات کےمطابق سب سے بڑی جمہوری ریاست کادعویٰ کرنے والے بھارت کامکروہ چہرہ ایک بارپھردنیاکے سامنے بے نقاب ہوگیا۔
مسلمانوں کے لیے ممنوعہ علاقہ قرارپانے والے ممبئی میں آئے روز انتہا پسند ہندو مسلمانوں کو اپنے تعصب کی بھینٹ چڑھاتے رہتے ہیں۔
ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا ممبئی کے علاقے باندرا میں جہاں پولیس اسٹیشن میں اہلکاروں نے دومسلمان نوجوانوں آصف اوردانش کوپاکستانی ایجنٹ قرار دے کرنہ صرف انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ ان سے کہا گیا کہ وہ اوران کا خاندان بھارت چھوڑ کرپاکستان چلے جائیں۔
آصف اوردانش کے اہل خانہ اورعلاقہ مکین پولیس کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں،متاثرہ نوجوانوں کے اہل خانہ نے کہاہے کہ بھارتی پولیس کی جانب سے انہیں بھارت چھوڑنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
قبل ازیں ہماچل پردیش میں بھی مسلمان ٹرک ڈرائیورنعمان پرپولیس نے مویشیوں کی اسمگلنگ کاالزام لگاکراسے قتل کردیاتھا،دنیابھرمیں سیکولرازم کاراگ الاپنے والے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشددکے واقعات اس کی دوغلی پالیسی کامنہ بولتاثبوت ہیں ۔