Saturday, July 27, 2024

ملک میں کوئی جوڈیشل مارشل لا نہیں ہے اور نہ آئین میں اس کا کوئی تصور ہے ، چیف جسٹس

ملک میں کوئی جوڈیشل مارشل لا نہیں ہے اور نہ آئین میں اس کا کوئی تصور ہے ، چیف جسٹس
March 23, 2018

 لاہور (92 نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا کہ جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے ۔ ملک میں کوئی جوڈیشل مارشل لا نہیں ہے اور نہ آئین میں اس کا کوئی تصور ہے ۔

 لاہور کے نجی مشنری سکول میں  تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا کہ یہاں آکر خوشی ہو رہی ہے ۔ آج جو کچھ  بھی ہوں صرف اس سکول اور گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کی بدولت ہوں ۔

 چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والی اقلیتیں عدلیہ کی جان ہیں اور انکی حفاظت کی ذمہ داری بھی ہماری ہے ۔ پاکستان نے آئین اور قانون کے مطابق چلنا ہے ۔ ملک میں صرف رول آف لاء اور قانون کی پاسداری ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ آئین سے انحراف برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ اس ملک نے صرف آئین کے مطابق چلنا ہے ۔ اللہ ہمیں حضرت عمر ثانی سے نوازے ۔

 چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ ہم سب کو اللہ کا شکر ادا کرنا چاہئے کہ اس نے آزاد ملک نصیب کیا ۔ آزادی کا تحفظ کرنے کا صرف ایک ہی طریقہ ہے کہ ہمیں آپس کے اختلافات کو پس پشت ڈال کر پاکستان کے لیے سوچنا ہو گا ۔