مقبول ترین پلے بیک سنگر مسعود رانا کو مداحوں سے بچھڑے 20برس بیت گئے
لاہور (92نیوز) پاکستان کے مقبول ترین پلے بیک سنگر مسعود رانا کو ہم سے بچھڑے بیس برس بیت گئے ہیں۔ مسعود رانا کو قدرت نے ویسی ہی آواز عطا کی جو برصغیر کے عظیم گلوکار محمد رفیع کے حصے میں آئی تاہم انہیں رفیع جیسا کینوس میسر نہ آ سکا۔
مسعود رانا کا خاندان مشرقی پنجاب کے شہر جالندھر سے سندھ کے ضلع میرپور خاص منتقل ہوا۔ انہوں نے فنی کیرئیر کا آغاز ریڈیو پاکستان حیدرآباد سے کیا۔ بطور پلے بیک سنگران کی پہلی فلم ”بنجارن“ تھی۔
مسعود رانا انیس سو چونسٹھ میں فنی صلاحیتوں کی آزمائش کے لئے لاہور منتقل ہوئے جہاں انہیں فن کے اظہار کے مواقع میسر آئے اور وہ دیکھتے ہی دیکھتے اردو اور پنجابی فلموں کے کامیاب اور مقبول گلوکار بن کر ابھرے۔
مسعود رانا کو دو فیچر فلموں ”دو مٹیاراں“ اور ”شاہی فقیر“ میں ہیرو کا کردار ادا کرنے کے مواقع بھی میسر آئے۔ دلوں کو تسخیر کر لینے والی آواز کے مالک مسعود رانا کا انتقال اس وقت ہوا جب وہ میوزک شو میں پرفارم کرنے کے لئے بذریعہ ٹرین لاہور سے صادق آباد جا رہے تھے۔
مسعود رانا کو آواز کی مماثلت کے باعث رفیع ثانی بھی کہا گیا۔ مسعود رانا نے پاکستان سلور سکرین کے لئے جو لازوال گیت گائے وہ انہیں ان کے مداحوں کے دلوں سے محو نہیں ہونے دیں گے۔