مصطفی کمال کیخلاف بھی نیب کا گھیرا تنگ ہونے لگا

کراچی ( 92 نیوز ) کراچی میں ساحل سمندر پر ساڑھے پانچ ہزار مربع گز زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ پر نیب نے کراچی کے سابق ناظم مصطفی کمال کیخلاف گھیرا تنگ کردیا ، احتساب عدالت نے مصطفیٰ کمال، ڈی جی ایس بی سی اے افتخار قائم خانی سمیت 11 ملزمان کے خلاف ریفرنس سماعت کے لئے منظور کر لیا، نوٹسز بھی جاری کر دئیے گئے۔
سرکاری زمین کی بندر بانٹ کے معاملے پر نیب کراچی ایکشن میں آگئی ، پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ اور سابق ناظم کراچی بھی رڈار میں آگئے اور زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ کے الزام میں مصطفیٰ کمال سمیت 11 ملزمان کیخلاف ریفرنس دائر احتساب عدالت نے ریفرنس سماعت کے لئے منظور کر کے ملزمان کو نوٹس جاری کر دئیے۔
نیب ریفرنس کے مطابق 1980 میں کلفٹن بلاک 3 میں 198 ہاکرز کیلئے دی گئی تھی ، لیکن 2005 اور 2006 میں زمین ڈی جے بلڈرز کو الاٹ کردی گئی جس نے 2014 میں بحریہ ٹاون کومنتقل کردی جبکہ اراضی پر 17 منزلہ کمرشل عمارت تعمیر کرنے کی اجازت بھی دے دی گئی ، زمین کی مالیت 26 کروڑ روپے ظاہر کی گئی، لیکن اصل قیمت ڈھائی ارب روپے سے زیادہ تھی ۔
نیب ریفرنس میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈی جی افتخارقائمخانی ،ملزمان میں بحریہ ٹاؤن کے زین ملک، حسنین مرزا، فضل الرحمن، ممتازحیدر ، نذیر زرداری، محمد داؤد، محمد یعقوب، محمد عرفان اور محمد رفیق کو بھی ملزمان نامزد کیا گیا ہے ۔