Saturday, July 27, 2024

مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم نے جو ڈیشل کمیشن میں پیش ہونے کےلئے وکلا کی ٹیمیں تشکیل دیدیں

مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم نے جو ڈیشل کمیشن میں پیش ہونے کےلئے وکلا کی ٹیمیں تشکیل دیدیں
April 24, 2015
اسلام آباد(ویب ڈیسک)حکومتی جماعت مسلم لیگ ن نے جوڈیشل کمیشن کےلیے ایڈووکیٹ شاہد حامد، رفیق رجوانہ اورمصطفی رمدے پرمشتمل نئی قانونی ٹیم تشکیل دے دی جبکہ متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے جوڈیشل کمیشن میں فاروق ستار پیش ہونگے ڈاکٹر فروغ نسیم بھی متحدہ کی جانب سے دلائل دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق حکومتی جماعت مسلم لیگ ن نے جوڈیشل کمیشن کیلئے نئی قانونی ٹیم تشکیل دے دی ہے نئی قانونی ٹیم ایڈووکیٹ شاہد حامد، رفیق رجوانہ اور مصطفیٰ رمدے پرمشتمل ہے۔ قانونی ٹیم مسلم لیگ کا موقف جوڈیشل کمیشن میں پیش کرے گی، ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کی جانب سے جوڈیشل کمیشن میں موقف پیش کرنے کے لیے فروغ نسیم کو مقرر کیا گیا ہے ۔ ایم کیو ایم کی جانب سے جوڈیشل کمیشن میں پیش کردہ گزارشات میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کراچی میں امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث ایم کیو ایم بھی اپنی انتخابی مہم نہیں چلا سکی ، جبکہ حلقہ پی ایس 47 ، اور این اے 221 سے ایم کیو ایم کے امیدوار فخراسلام کو انتخابی مہم کے دوران مار دیا گیا۔ نائنٹی ٹو سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے وکیل فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے الزامات کا جواب جوڈیشل کمیشن کے سامنے دے گی ، مزید یہ کہ ایم کیو ایم دیگر جماعتوں خصوصا پی ٹی آئی کی جانب سے انتخابی مہم پر ہونے والے بے تحاشا اخراجات پر سوال اٹھائے گی۔ فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے موجود ہیں ، انتخابی مہم کے اخراجات کی بھی حد مقرر ہے ،اگر ن لیگ ، پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کی انتخابات کے لیے اشتہاری مہم کی انکوائری ہوئی تو پورے الیکشن کالعدم ہوجائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پی ٹی آئی کی میڈیا تشہیری مہم کے معاہدوں کی تفصیلات طلب کرنے کی درخواست بھی کرے گی ۔