Thursday, September 19, 2024

مریضوں کو ادویات میسرنہیں،دعوے خیبرپختونخواکوجنت بنانے کے ہیں، ‏چیف جسٹس

مریضوں کو ادویات میسرنہیں،دعوے خیبرپختونخواکوجنت بنانے کے ہیں، ‏چیف جسٹس
December 3, 2018
اسلام آباد ( 92 نیوز) سپریم کورٹ میں خیبرپختونخوا کےاسپتالوں کا فضلہ ٹھکانے لگانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔دوران   چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ دعوے کرتے ہیں کے پی کے کو جنت بنا دیا ۔مریضوں کو ادوایات میسر نہیں،ذہنی امراض  کے اسپتال میں  لوگ جانوروں کی طرح رہ رہے ہیں، پانچ سال سے کے پی کے میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے، اسپتالوں میں فضلہ ٹھکانےلگانے کا نظام نصب نہیں کر سکے۔ چیف جسٹس کا خیبرپختونخوا میں  صحت اور تعلیم کے شعبہ کی کارگردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے  ریمارکس دیئے کہ کس بنیاد پر کے پی کے کو صحت اور تعلیم میں جنت بنانے کی بات کرتے ہیں۔ مریضوں کو ادوایات میسر نہیں ، ذہنی امراض  کے اسپتال میں  لوگ جانوروں کی طرح رہ رہتے ہیں۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کیس کی سماعت کے دوران کہا کہ پی ٹی آئی والے اتنے سالوں سے کہہ رہے تھے کہ  کے پی کے میں اسپتالوں کی حالت بہترکر دی ہے، پانچ سالوں سے اسپتالوں میں فضلہ ٹھکانےلگانے کا نظام نصب نہیں کر سکے۔ چیف جسٹس پاکستان  نے ریمارکس دیئے کہ وزیرصحت کے پی کے عدالت نہیں آتے، بلند دعوے کیےجاتے ہیں ۔ اسپتالوں میں زائد المیعاد ادویات نکلتی ہیں، کہتا ہوں  چلیں چل کر اسپتال کی حالت دیکھ لیتے ہیں۔ چیف جسٹس نے سیکرٹری صحت سے استفسارکیا کہ نجی اسپتالوں کی ویسٹ کس نے اٹھانی ہے؟۔عدالت نے فضلہ ٹھکانے لگانے کے نظام کی تنصیب بارے ماہانہ رپورٹ پیش کی ہدایت کر دی ۔ کیس کی سماعت دوماہ تک ملتوی کردی۔