Saturday, July 27, 2024

لاہور : خطرناک دہشتگردوں کو گرفتار کرنیوالے پولیس افسران کوانعام دینے کا معاملہ بھی ذاتی پسند نا پسند کی بھینٹ چڑھ گیا

لاہور : خطرناک دہشتگردوں کو گرفتار کرنیوالے پولیس افسران کوانعام دینے کا معاملہ بھی ذاتی پسند نا پسند کی بھینٹ چڑھ گیا
February 2, 2016
لاہور(92نیوز)وزیراعلیٰ پنجاب اپنے ہی احکامات کی لاج نہ رکھ سکےخطرناک دہشت گرد گرفتار کرنے والےپولیس افسروں کو نقد انعام دینے کے معاملے پر دوہری پالیسی اپنا لی گئی پنجاب حکومت نے ایک افسر کونقد انعام دینے کی منظوری دی  لیکن دو کو سرخ جھنڈی دکھا دی۔ تفصیلات کےمطابق  وزیر اعلیٰ پنجاب نے محکمہ خزانہ کی مخالفت کے باوجود 42پولیس افسران و ملازمین کو 4کروڑ53لاکھ روپے کے فنڈز جاری کرنے کی منظوری دیدی  دہشت گردوں کی گرفتاری پر ایس پی سی آئی اے عمر ورک کو 3کروڑ روپے نقد انعام کی منظوری دی گئی  تو ڈی آئی جی ذوالفقار حمید اور شفیق احمد کا 60لاکھ روپے کیش انعام روک لیا گیا ہے۔ دوسری جانب محکمہ داخلہ پنجاب نے 30دسمبر 2004کو گزیٹیڈ پولیس افسران کو اعلیٰ کارکردگی پر نقد انعام دینے پر پابندی عائد کی جبکہ نقد انعام صرف گریڈ1تا 16کے پولیس اہلکاروں کو دینے کی پالیسی جاری کی گئی۔ پالیسی کے تحت گریڈ17اور اس سے اوپر کے پولیس افسران کو بہتر کارکردگی پر میڈلز تو دئیے جائیں گے لیکن نقد انعام نہیں دیا جائے گا  پالیسی کے برعکس ایک پولیس افسر کیلئے قوانین میں رعایت دی گئی۔ ایس پی سی آئی اے عمرورک کی سربراہی میں ٹیم نے ٹارگٹ کلنگ میں ملوث لشکر جھنگوی کا نیٹ ورک پکڑااور اس تاریخی کامیابی پر انہیں اور ان کی ٹیم کیلئے انعامات کا اعلان کیا گیا تھا۔ فہرست کے مطابق عمر ورک کو 3کروڑ روپے سابق سی سی پی او لاہور شفیق احمد کو 30لاکھ  ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ذوالفقار حمید کو 30لاکھ روپے سمیت دیگر اکتالیس افسر و ملازمین کیلئے نقد انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔ تاہم وزیر اعلی کی جانب سے جاری لیٹر میں ڈی آئی جی ذوالفقار حمید اور شفیق احمد کا انعام روک لیا گیا ہے دیگر کو رقوم جاری کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔