Monday, December 11, 2023

قصورسکینڈل : خادم اعلیٰ نے متاثرین کو دو ماہ بعد لاہور بلوالیا

قصورسکینڈل : خادم اعلیٰ نے متاثرین کو دو ماہ بعد لاہور بلوالیا
August 23, 2015
لاہور(92نیوز)نائنٹی ٹو نیوز کی طرف سے قصور زیادتی اسکینڈل کو منظرعام پر لانے کے بعد تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے قصور گئے لیکن خادم اعلیٰ نے عوام کی خدمت تو کی لیکن اپنے انداز میں ۔ تفصیلات کےمطابق تیس جون دوہزار پندرہ کو نائنٹی ٹو نیوز نے قصور ملکی تاریخ کے سب سے بڑے زیادتی اسکینڈل کو بے نقاب کیا تو تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے قصور پہنچے اور ان سے اظہار ہمدردی کیا مگر عوام کے خادم اعلیٰ ہونے کے دعویدار وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف قصور نہ گئے ۔ البتہ دیر آید درست آید۔ پونے دو ماہ بعد انہیں اس بات کا خیال آیا کہ متاثرین سے ملاقات کی جائے اور وہ بھی اس وقت جب متاثرین نے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم میں پیش ہونے سے انکار کردیا۔ خادم اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے متاثرین کے پاس قصور جانے کی بجائے انہیں اپنے پاس لاہور بلوالیا جس پر اتوار کے روز سو کے قریب قصور زیادتی اسکینڈل کے متاثرین نے ایوان وزیراعلیٰ میں ان سے ملاقات کی۔ شہبازشریف نے ملاقات کے لیے آنے والے متاثرین کو کافی عزت بھی دی،وہیں پولیس کے شیرجوان جو انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ تھے اور متاثرین کے مقدمات درج کرنے سے انکاری تھے اب انہی شیر جوانوں کی حفاظت میں انہیں ایوان وزیراعلیٰ پہنچایا گیا۔ دو گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں وزیراعلیٰ نے نہ صرف انہیں انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی بلکہ ان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیے گئے مقدمات بھی ختم کرنے کا اعلان کیا۔ متاثرین کے وکیل نے مقدمات ختم ہونے پر انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا اعلان کردیا۔ متاثرین ملاقات کے بعد اتنے متاثر ہوئے کہ کہہ اٹھے کہ اب انہیں انصاف ضرور ملے گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے متاثرین کو یہ بھی کہا کہ انہیں نہ صرف ہر صورت انصاف ملے گا بلکہ انصاف ہوتا ہوا نظر بھی آئے گا۔ اور جو انصاف کی راہ میں رکاوٹ ہو گا اس کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔