Tuesday, September 17, 2024

فیکٹری چلانے کیلئے 20کروڑ روپے بھتہ مانگا گیا : سانحہ بلدیہ فیکٹری کے مالکان کا انکشاف

فیکٹری چلانے کیلئے 20کروڑ روپے بھتہ مانگا گیا : سانحہ بلدیہ فیکٹری کے مالکان کا انکشاف
October 6, 2015
دوبئی(92نیوز)دبئی میں سانحہ بلدیہ فیکٹری کی جے آئی ٹی کی جانب سے بیان ریکارڈ کروادیا گیا ،بھائلہ برادران نے بیان میں انکشاف کیا ہے کہ فیکٹری چلانے کے لیے ان سے سے 20 کروڑ روپے بھتہ مانگا گیا تھا  ۔ بھتے کی رقم کم کروانے کے لیے سیاسی جماعت کے عہدیداروں سے کئی ملاقاتیں بھی کیں۔ تفصیلات کےمطابق بلدیہ فیکٹری کے مالکان نے دبئی میں موجود جوائنٹ انٹیروگیشن ٹیم کو بیان قلم بند کروادیا نذر آتش کی جانے والی علی انٹرپرائزز فیکٹری کے مالکان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فیکٹری کو چلانے کے لیے ان سے 20 کروڑ روپے بھتہ مانگا گیا تھا،بھتے کی رقم کم کروانے کے لیے سیاسی جماعت کے عہدیداروں سے کئی ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ فیکٹری کے بعض ملازمین کا سیاسی جماعت کے جرائم پیشہ افراد سے گٹھ جوڑ تھا۔ بھائلہ برادران نے مزید انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ فیکٹری کا پرانا ملازم منصور انکی نقل و حرکت سے جرائم پیشہ افراد کو باخبر رکھتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ منصور کے ذریعے ہی بھتے کی رقم کم کروانے کے لیے ماجد بیگ اور اصغر بیگ سے رابطہ کیا گیا تھا بیان میں کہا گیا ہے کہ بیس کروڑ کا بھتہ نہ دینے پر انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی تھیں دھمکیوں اور بھتے کے تناظر میں فیکٹری کی آگ مخصوص گروہ کی جانب سے لگائے جانے کا قوی شک ہے ۔ بھائلہ برادران کی جانب سے دیئے گئے حساس نوعیت کے بیان کو ایس پی ساجد سدوزئی نے اپنے ہاتھ سے قلم بند کیا ہے۔ واضح رہے کہ بیان مکمل ہونے کے بعد بھائلہ برادران کو تین بار پڑھوایا بھی گیا جس کے بعد تحریری بیا ن پر بھائلہ برادرن نے دستخط کردیئے ہیں ۔