Tuesday, December 5, 2023

فاٹا اصلاحات بل پیش نہ ہونے پر قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی

فاٹا اصلاحات بل پیش نہ ہونے پر قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی
December 11, 2017

اسلام آباد (92 نیوز) فاٹا اصلاحات بل پیش نہ ہونے پر قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی، اپوزیشن اراکین کی جانب سے ایوان سے واک آؤٹ کیا گیا اور ایجنڈے کی کاپیاں بھی پھاڑ دی گئیں۔

ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں فاٹا اصلاحات بل پیش نہ کرنے پر پیپلز پارٹی، تحریک انصاف اور فاٹا اراکین کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔

فاٹا ارکان نے قومی اسمبلی کے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں، فاٹا سے مسلم لیگ (ن) کے رکن شہاب الدین نے بھی اسمبلی ایجنڈے میں تبدیلی پر احتجاج کیا اور ایجنڈے کی کاپی پھاڑ ڈالی۔

وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے فاٹا اصلاحات بل پیش نہ کرنے پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بل پر مزید مشاورت کرنی ہے، اس لیے پیش نہیں کیا۔

قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ یہ حکومت جب اقتدارمیں آئی تب سے یہ معاملہ چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سمجھ نہیں آ رہی معاملہ ایجنڈے میں شامل کر کے کیوں نکال دیا گیا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت صرف پارلیمنٹ میں دن گزار رہی ہے، پوری قوم چاہتی ہے فاٹا ملک کا آئینی حصہ بنے۔

پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایک دن قبل فاٹا اصلاحات بل موجود تھا، لیکن آج دیے گئے ایجنڈے سے فاٹا سے متعلق بل نکال دیا گیا۔

وفاقی وزیر برائے سیفران قادر بلوچ نے اپوزیشن ارکان کو منانے کی کوشش کی لیکن اپوزیشن نے حکومت کی تمام توجیہات مسترد کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔اپوزیشن اراکین نے اسپیکر ڈائس کے سامنے دھرنا دیا اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر پھینک دیں۔