عیسوی سال کی 26 تاریخ زلزلوں کے لحاظ سے انتہائی خطرناک

لاہور(ویب ڈیسک)عیسوی سال کی چھبیس تاریخ زلزلوں کے لحاظ سے انتہائی خطرناک ہے دنیا میں خوفناک زلزلے اور سونامی کی تاریخ کو دیکھا جائے تو سب چھبیس تاریخ کوآئے سب سے خوفناک زلزلہ چین میں آیا جس کی شدت سات اعشاریہ آٹھ تھی اور اس میں ساڑھے چھ لاکھ سے زائد افراد لقمہ اجل بنے ۔
تفصیلات کےمطابق یہ محض اتفاق ہےیا کچھ اور کہ دنیا میں آنے والے خوفناک زلزلوں کا سال کوئی بھی ہومگر بربادی کی تاریخ 26 کو ہی رقم ہوئی چھبیس تاریخ کو 18 زلزلے اور ایک سونامی آچکا ہے۔
26 دسمبر انیس سو بتیس چین میں آنے والے ہولناک زلزلے میں ستر ہزار افراد ہلاک ہوئے ۔
26 دسمبر انیس سو انتالیس کو ترکی میں سات اعشاریہ سات شدت کا زلزلہ اکتالیس ہزار افراد کی موت کا سبب بنا۔
26 جنوری انیس سو اکیاون کو پرتگال میں سات اعشاریہ چھ شدت کے خوف ناک زلزلے میں تیس ہزار اموات ہوئیں 26 جولائی انیس سو 76 کو چین میں سات اعشاریہ آٹھ شدت کا خوفناک زلزلہ آیا چودہ سے سولہ سیکنڈ تک محسوس ہونے والوں جھٹکوں میں چھ لاکھ پچپن ہزار پانچ سو افراد لقمہ اجل بنے 26 اکتوبر دوہزار تین ایران میں زلزلہ ساٹھ ہزار افراد جاں بحق ہوئے 26 دسمبر دوہزار چار کو بحر ہند میں آنے والا سونا می دولاکھ تیس ہزار افرادموت کی نیند سلا گیا ۔
26 فروری دوہزار دس کو جاپان زلزلے سے لرز اٹھا ریکٹر اسکیل پر شدت چھ اعشاریہ پانچ ریکارڈ کی گئی سیکڑوں افراد زخمی ہوئے ۔
26 جولائی دو ہزار دس کو تائیوان میں آنے والے چھ اعشاریہ پانچ کے زلزلے ہزاروں زندگیاں نگل گئے۔
26 جنوری دوہزار گیارہ کو بھارتی شہر گجرات میں 7 اعشاریہ7 شدت کے زلزلہ میں بیس ہزار سے زائد افراد موت کی نیند سوئے ۔
26 اپریل دوہزار پندرہ کو نیپال زلزلے سے لرزا سات اعشاریہ آٹھ شدت کے زلزلے میں نوے ہزار افراد جان سے گئے ۔