ویب ڈیسک: پاکستانی عوام بہت عرصے سے انٹرنیٹ کی اسپیڈ کے سست ہونے پریشان ہے، جس میں صرف عام صارف نہیں بلکہ جو افراد انٹرنیٹ پر کاروبار کرتے ہیں ان کے کاروبار کافی حد تک متاثر ہوئے ہیں۔ مگر اب فائیو جی کی سروسزملک میں آنے سے عوام کو ریلیف ملتا دکھائی دے رہا ہے۔
92 نیوز کے مطابق ملک میں فائیو جی سروسز کے آغاز کا شیڈول پارلیمنٹ میں پیش کر دیا گیا ہے۔
دستاویز میں اس بات سے آگاہ کیا گیا ہے کہ کسی بھی آپریٹر کے ذریعے فائیو جی نیٹ ورک کا آغاز رواں سال جون میں ہو گا تاہم اس حوالے سے اسپیکٹرم ایڈوائزری کمیٹی کو کنسلٹنٹ کی سفارشات آئندہ ماہ فروری میں پیش کی جائیں گی۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ مارچ میں سپیکٹرم ایڈوائزری کمیٹی پالیسی اصلاحات کو حتمی شکل دیگی اور اس کے علاوہ سپیکٹرم کی قیمتوں کا تعین ،تجارتی شرائط اور ٹیکسیشن وغیرہ بھی شامل ہیں۔
دستاویز میں مزید کہا کہ اپریل میں وفاقی حکومت کی جانب سے پالیسی ڈائریکٹو کی منظوری بھی دی جائیگی۔
قبل ازیں بتایا گیا تھا کہ وزارت آئی ٹی نے فائیو جی ٹیکنالوجی کا روڈ میپ تیار کر لیا ہے اور فائیوجی ٹیکنالوجی کی لانچ کی تاریخ بارے بتاتے آگاہ کیا گیا تھا کہ جون 2025 سے ملک بھر میں فائیوجی ٹیکنالوجی لانچ کی جائے گی۔
جبکہ سپیکٹرم کی نیلامی 5 مراحل میں مکمل کی جائے گی جبکہ نیلامی کا عمل آئندہ ماہ سے شروع ہوگا۔ پی ٹی اے کنسلٹنٹ کی سفارشات سپیکٹرم ایڈوائزری کمیٹی کو دے گاجبکہ دوسرے مرحلے میں ایڈوائزری کمیٹی پالیسی اصلاحات کو حتمی شکل دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: انٹرنیٹ کی بندش کے دورانیے کے لحاظ سے دنیا میں پاکستان کا دوسرا نمبر
ایڈوائزری کمیٹی مارچ میں فائیو جی سپیکٹرم کی قیمتوں کا تعین اور تجارتی شرائط طے کرے گی جبکہ اپریل میں وفاقی حکومت کی جانب سے پالیسی ڈائریکٹیو کی منظوری دی جائے گی۔
پی ٹی اے مئی 2025 میں فائیو جی سپیکٹرم کو نیلام کرے گا۔ پی ٹی اے کی جانب سے فائیو جی کے چار سپیکٹرم نیلامی کے لیے رکھے جائیں گے جس میں 700، 2300، 2600 اور 3500 میگا ہرٹز کے فائیو جی سپیکٹرم نیلام کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں سلو انٹرنٹ ، فری لانسرز کو ملنے والے کام میں 50 فیصد تک کمی
مزید یہ کہ عوام کیلئے یہ خبر بہت بڑی ہے کیونکہ پاکستانی عوام کو انٹرنیٹ کی سپیڈ کے سست ہونے کے حوالے سے متعد پریشانیوں کا سامنا ہے کیونکہ دورِ حاظر میں دنیا بھر کی عوام انٹرنیٹ کو زیادہ استعمال کرتی ہے پھر چاہئے وہ اپنوں سے رابطہ ہوں یا دنیا کی خبروں اور ملک کی سیاسی صورتِ حال سے آگاہی حاصل کرنا ہو یا پھر کاروباری دنیا میں تبدیلی آنے کے بعد کاروبار میں جدت آئی ہو اور لوگوں کا کاروباری سرگرمیاں آن لائین انٹرنیٹ کے زریعے سے کرنا ہوں سب کیلئے یہ خبر اہم ہے۔