Saturday, July 27, 2024

عدلیہ مخالف تقریر پر نہال ہاشمی کو ایک ماہ قید ، 50 ہزار روپے جرمانہ

عدلیہ مخالف تقریر پر نہال ہاشمی کو ایک ماہ قید ، 50 ہزار روپے جرمانہ
February 1, 2018

اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے عدلیہ مخالف تقریر پر نہال ہاشمی کو ایک ماہ قید کی سزا سنائی گئی اور ساتھ ہی 50 ہزار روپے جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دے دیا ۔
سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں نہال ہاشمی کی غیر مشروط معافی کو مسترد کرتے ہوئے 24 جنوری کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا ۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے فیصلہ پڑھ کر سنایا جس کے مطابق آئین کے آرٹیکل 63 ون جی کے تحت نہال ہاشمی کو 5 سال کے لئے عوامی عہدے کے لئے نااہل قرار دیدیا گیا ۔
نااہلی کے ساتھ نہال ہاشمی کو ایک ماہ کے لئے جیل کی ہوا بھی کھانا پڑیگی اور 50 ہزار روپے جرمانہ بھی بھرنا پڑے گا ۔
جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید 15 دن قید کی سزا کاٹنا پڑے گی ۔
نہال ہاشمی کے خلاف فیصلہ 2-1سے آیا ۔
جسٹس دوست محمد نے کوئی رائے نہیں دی ۔۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کی نا اہلی سے متعلق کیس کا حوالہ بھی دیا ۔
نہال ہاشمی نے کراچی میں ایک تقریر کے دوران پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے خلاف دھمکی آمیز لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ حساب لینے والے آج حاضر سروس ہیں ۔ کل ریٹائر ہو جائیں گے اور ہم ان کا یوم حساب بنا دیں گے ۔ دھمکی آمیز ویڈیو پیغام سامنے آنے کے بعد مسلم لیگ ن نے نہال ہاشمی سے استعفیٰ طلب کرتے ہوئے ان کی پارٹی رکنیت بھی معطل کر دی تھی ۔