Thursday, September 19, 2024

طالبعلم رہنما کنہیا کمار نریندر مودی کیلئے درد سر، شیوسینا رہنما آدرش شرما کا مارنے کیلئے گیارہ لاکھ انعام کا اعلان

طالبعلم رہنما کنہیا کمار نریندر مودی کیلئے درد سر، شیوسینا رہنما آدرش شرما کا مارنے کیلئے گیارہ لاکھ انعام کا اعلان
March 7, 2016
نئی دہلی (ویب ڈیسک) جواہرلعل یونیورسٹی کے طالب علم رہنما کنہیا کمار نے بھارت کی ناک میں دم کر رکھا ہے۔ کنہیا کمار کی مودی حکومت کے خلاف تقاریر کا سلسلہ جاری ہے تو دوسری طرف انتہاپسند کنہیاکمار کی جان کے درپے ہیں۔ شیوسینا کے رہنما آدرش شرما نے تو حد ہی کر دی۔ بینک اکاؤنٹ میں ہیں ایک سو پچاس روپے اور کنہیاکمار کو مارنے کیلئے گیارہ لاکھ کے انعام کا اعلان کر دیا۔ انتیس سالہ کنہیا کمار بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کیلئے درد سر بن چکے ہیں۔ جواہر لعل یونیورسٹی کے طالب علم رہنما کنہیا کمار بھارت سے غداری کے مقدمہ میں ضمانت پر رہا ہوئے تو یونیورسٹی جا پہنچے۔ یونیورسٹی میں ان کا پرتپاک استقبال ہوا۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ بھارت میں آزادی چاہتے ہیں۔ انہوں نے حکومت کے خلاف نظریاتی تحریک جاری رکھنے کا اعلان بھی کیا۔ اس پر انتہاپسند کیسے چپ رہتے، بی جے پی یوتھ ونگ رہنما کلدیپ وارشنے نے کنہیا کمار کی زبان کاٹنے والے کیلئے پانچ لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا تو شیوسینا کے غنڈے بھی میدان میں اتر آئے اور کنہیا کو مارنے کیلئے گیارہ لاکھ کا انعام رکھ دیا۔ مگر یہ کیا بھارتی پولیس نے ایسی پھرتیاں دکھائیں کہ رہنما آدرش شرما کا پول کھول دیا اور بتایا کہ موصوف کے بینک اکاؤنٹ میں صرف ایک سو پچاس روپے ہیں، تو پھر موصوف آدرش شرما کو کس کا تعاون حاصل ہے جو گیارہ لاکھ کا انعام رکھ دیا؟؟؟؟ کنہیا کمار کو مقبوضہ کشمیر کی آزادی اور افضل گورو کے حق میں نعرے بلند کرنے پر غداری کے الزامات لگا کرحراست میں لیا گیا تھا۔