طالبان کا آئندہ ماہ تحریری امن منصوبہ افغان حکومت کے سامنے رکھنے کا عندیہ
کابل (92 نیوز) افغان امن عمل میں غیر معمولی پیش رفت ہو گئی۔ طالبان نے آئندہ ماہ تحریری امن منصوبہ افغان حکومت کے سامنے رکھنے کا عندیہ دے دیا۔
ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے مذاکرات کی مکمل بحالی میں ایک ماہ لگ سکتا ہے۔ طالبان کا افغانستان کے دو سو اضلاع پر کنٹرول کا دعوی ہے۔
ادھر افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی کا سلسلہ جاری ہے۔ صوبہ بدخشاں کے مزید تیرہ اضلاع پر قبضہ کر لیا۔ غیرملکی میڈیا کےمطابق افغانستان کے 421 اضلاع میں سے دو سو کے قریب اضلاع پر اس وقت طالبان کا قبضہ ہے۔ کئی اضلاع میں افغان فورسز طالبان کا مقابلہ کرنے کے بجائے میدان چھوڑ کر بھاگ گئیں۔
قندھار کے ضلع پنجوائی کا قبضہ لینے کے بعد طالبان نے ضلع زہری پر دباو بڑھا دیا ہے۔ ضلع پنجوائی کا طالبان نے ایک ہفتے تک محاصرہ کئے رکھا۔ ان علاقوں سے سیکڑوں خاندان بے گھر ہو چکے ہیں۔
بگرام ائیربیس کے افغان کمانڈر جنرل میراسد اللہ کوہستانی نے انکشاف کیا ہےکہ امریکی فوج نے بگرام ائیربیس کا بغیر کسی کو اطلاع دئیے خاموشی سے رات کی تاریکی میں انخلا کیا۔ افغان حکام کو امریکی فوج کےانخلا کا کئی گھنٹوں کے بعد پتہ چلا۔ امریکا کے یوں خاموشی سے چلے جانے کے بعد بگرام ائیربیس پر لوٹ مار کے واقعات بھی پیش آئے۔