طالبان نے افغان حکومت کی بجائے امریکا سے براہ راست مذاکرات کی خواہش کا اظہار کر دیا

اسلام آباد(92نیوز)طالبان نے افغانستان میں قیام امن کے لئے اپنے نئے مطالبات پیش کر دیئے ، مطالبات میں افغان حکومت کی بجائے امریکا سے براہ راست مذکرات کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔
تفصیلات کےمطابق افغانستان میں مستقل قیام امن کے لئے طالبان نے اپنے مطالبات امریکا، پاکستان، افغانستان اور چین کے نمائندوں پر مشتمل رابطہ کمیٹی کے حوالے کر دیئے ہیں اور کابل میں ہونے والے رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ان مطالبات پر غور کیا جا رہا ہے، ذرائع کے مطابق طالبان نے اپنے مطالبات میں کہا ہے کہ وہ مذاکرات افغان حکومت کی بجائے براہ راست امریکا سے کرنا چاہتے ہیں کیونکہ افغانستان کی قسمت کے تمام تر فیصلے امریکا کی مرضی سے ہو رہے ہیں اور یہ کہ افغان حکومت کے پاس امن مذاکرات کے نتیجے میں طالبان کو دینے کے لئے کچھ نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق طالبان نے ہلمند کا مکمل کنٹرول بھی مانگ لیا ہے اور کہا ہے کہ طالبان قطر کی طرز پر ہلمند میں بھی اپنا سیاسی دفتر کھولنا چاہتے ہیں تاکہ وہ افغانستان میں اپنی سیاسی سرگرمیاں شروع کر سکیں، ذرائع کے مطابق چار فریقی رابطہ کمیٹی نئی شرائط کا کا جائزہ لینے کے بعد طالبان کو اپنے موقف سے آگاہ کرے گی۔