پشاور ( 92 نیوز) خیبرپختونخوا میں خواجہ سراؤں پر عرصہ حیات تنگ ہوا تو وہ بھی سراپا احتجاج بن گئے۔ شی میل ایسوسی ایشن نے مختلف اضلاع میں خواجہ سرائوں کو ضلع بدر کرنےکے فیصلے پر دہائی دی۔
خیبرپختونخوا میں گزشتہ چھ سال کے دوران خواجہ سراء معاشرے کے بے رخی کے ساتھ ساتھ تشدد کا بھی نشانہ بنتے چلے آرہے ہیں ، سرکاری اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ چھ سال کے دوران صوبے میں 13 خواجہ سراء قتل ہوئے،درجنوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
اپنے تحفظ کی بھیک مانگنے کے ساتھ ساتھ نوشہرہ، کوہاٹ اور سوات کے اضلاع سے غیرمقامی خواجہ سراؤں کو نکالنے کے فیصلے پر بھی احتجاج کیا۔
خواجہ سراء کہتے ہیں وہ بھی پاکستان کے شہری ہیں انہیں ہرجگہ رہنے کا حق ہے ، انہیں اگر سہولیات نہیں دی جاسکتیں تو جینے کا حق بھی تو نہ چھینا جائے۔
خواجہ سراؤں کا کہنا تھا کہ انہیں ضلع بدر کرنے کےلئے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ حکومت اور متعلقہ ادارے خاموش ہیں۔