Saturday, July 27, 2024

صحت کے بجٹ میں کٹوتی‘ میو ہسپتال میں شوگر کی ادویات ناپید ہو گئیں

صحت کے بجٹ میں کٹوتی‘ میو ہسپتال میں شوگر کی ادویات ناپید ہو گئیں
May 6, 2016
لاہور (92نیوز) حکومت پنجاب کی جانب سے صحت کے بجٹ میں کٹوتی کر کے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کرنے کی روایت برقرار۔ لاہور کے میو اسپتال میں گزشتہ ایک ماہ سے شوگر کی ادویات نہیں مل رہیں۔ شدید گرمی میںدور دراز سے آنیوالے مریضوں کی زندگیاں داو پر لگی ہیں جو مایوسی کے عالم میں حکومت کو کوستے ہوئے اسپتال سے واپس لوٹ جاتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کے میو اسپتال میں گزشتہ ایک ماہ سے ذیابیطس کے مریضوں کیلئے شوگر کی گولیاں اور انسولین ختم ہو چکی ہیں۔ ڈاکٹرز کے مطابق ہیلتھ بجٹ میں پندرہ فیصد کٹوتی کے باعث یہ مسئلہ درپیش ہے۔ شوگر کا مرض خطرناک ہے جس میں مکمل علاج اور ادویات استعمال نہ کرنے کی صورت میں اندھے پن، گردے فیل ہونا، ٹانگوں کا کٹ جانا اور موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ میو اسپتال ذیابیطس کلینک میں ہر روز سینکڑوں مریض آتے ہیں جبکہ ہر پیر اور منگل کو ان کی تعداد ایک ہزار تک پہنچ جاتی ہے جن میں سے اکثریت دوردراز سے فری انسولین لینے آتی ہے۔ مریضوں کا کہنا ہے کہ حکومت ترقیاتی منصوبوں کی آڑ میں کی جانے والی سیاست چھوڑے اور مریضوں کو بچائے۔ ذیابیطس کی ادویات کے لیے خوار ہونیوالے مریضوں کے ساتھ معالجین نے بھی حکومت سے ادویات کی کمی کو فورا پورا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مریضوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے دور میں وہ شوگر کی ادویات خریدنے کی سکت نہیں رکھتے۔ حکومت ترقیاتی منصوبوں کی بجائے اسپتالوں کی حالت زار کو بہتر کرے۔