صاف پانی کمپنی اسکینڈل میں طلب کرنے کے باوجود شہباز شریف نیب میں پیش نہ ہوئے
لاہور ( 92 نیوز) اداروں کے احترام کا درس دینے والے شہباز شریف صاف پانی کمپنی اسکینڈل میں نیب کی جانب سے طلب کرنے کے باوجود پیش نہ ہوئے ۔نیب نے صاف پانی کمپنی اسکینڈل میں اختیارات کے ناجائز استعمال پر شہباز شریف کو طلب کیا تھا مگر شہبا زشریف نیب کے روبرو پیش نہ ہوئے جس پر نیب نے شہباز شریف کو 25 جون کو دوبارہ طلب کرلیا۔
صاف پانی کمپنی اسکینڈل میں وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نیب میں پیش نہ ہوئے،وزیراعلیٰ کی جانب سے ان نے نمائندے امیرافضل نے پیش ہوکرنیب کوآگاہ کردیا ۔
وزیر اعلیٰ کو صاف پانی کیس میں اختیارات کے ناجائز استعمال کیس میں طلب کر رکھا تھا ، شہبازشریف اس سے قبل آشیانہ اقبال اسکینڈل میں پیش ہو چکے ہیں ۔
قبل ازیں صاف پانی کمپنی اسکینڈل میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز پیش نہ ہوئے بلکہ ان کے سٹاف افسر عطا تارڑ نے نیب میں جوابات جمع کرائے ۔نیب نے حمزہ شہباز کو سوالنامہ بھی دیا تھا۔
وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کے داماد علی عمران اور صاف پانی کمپنی کے درمیان 2017 میں ہونے والا معاہدہ منظر عام پر آ چکا ہے جس کے مطابق 2017 میں ہونے والے معاہدے میں ایسی شقیں شامل کی گئیں جس کی وجہ سے علی عمران کو خاطر خواہ فائدہ پہنچایا گیا۔
معاہدے کے مطابق صابق پانی کمپنی نے علی عمران کے ایم ایم عالم روڈ پر واقع ٹاور میں صرف ایک دفتر 23 لاکھ سے زائد رقم کے عوض کرائے پر حاصل کیا جب کہ معاہدے میں دیکھ بھال کیلئے 6 لاکھ 40 ہزار روپے کی الگ سے ادا کئے جانے کی شق شامل کی گئی ۔
معاہدے کے مطابق دو کروڑ 8 لاکھ سے زائد کی رقم بطور ایڈوانس اور سکیورٹی کے نام پر علی عمران کو ادا کی گئی اور سونے پر سہاگہ یہ کہ معاہدے پر صرف صاف پانی کمپنی کے مرکزی ملزم اور سابق سی ای او وسیم اجمل کے دستخط موجود ہیں ۔