Friday, September 20, 2024

شریف خاندان کیخلاف العزیزیہ ،ایون فیلڈ ضمنی ریفرنسز، دو گواہوں کے بیان ریکارڈ

شریف خاندان کیخلاف العزیزیہ ،ایون فیلڈ ضمنی ریفرنسز، دو گواہوں کے بیان ریکارڈ
February 22, 2018

اسلام آباد ( 92 نیوز ) شریف خاندان کے خلاف العزیزیہ،  ایون فیلڈ ضمنی ریفرنسز کی سماعت کے دوران لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے دو گواہوں کے بیان ریکارڈ کرلئے گئے ۔

پاکستان ہائی کمیشن لندن میں ویڈیو لنک کے ذریعے نیب عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرانے دونوں گواہان گزشتہ روز پہنچے اور کیلبری فونٹ پر رابرٹ ریڈلی نے بیان ریکارڈ کرایا ۔ جس پر شریف فیملی کے وکیل خواجہ حارث نے جرح شروع کی جو مکمل نہ ہوسکی  ۔آج اہم گواہ اختر راجہ کا بیان بھی ریکارڈ کیا جائے گا اورجس کے بعد پاکستان سے وکیل راجہ حارث جرح کریں گے ۔

رابرٹ ریڈلی کا کہنا تھا کہ یہ بتانا ناممکن تھا کہ کون سا صفحہ اصل ہے اور کون سا اس کی نقل جب کہ دونوں صفحات پر موجود تاریخوں میں بھی تبدیلی کی گئی۔

رابرٹ ریڈلی کے مطابق 2004 کو تبدیل کر کے 2006 بنایا گیا اور 6 کی جگہ ممکنہ طور پر اصل میں 4 درج تھا، ظاہری طور پر ایسا لگتا ہے کاغذات تبدیل کرنے کے لیے کارنر پیس کو کھولا گیا اور دستاویزات پر 2 کی بجائے 4 اسٹیپلر پن کے سوراخ تھے۔

رابرٹ ریڈلی کا مزید کہنا تھا کہ اس نے دستاویزات کے ٹائپنگ فونٹ کا بھی جائزہ لیا، ڈیکلریشن کی تیاری میں کیلبری فونٹ استعمال کیا گیا جب کہ یہ فونٹ 31 جنوری 2007 تک کمرشل بنیادوں پر دستیاب نہیں تھا۔

شریف فیملی کے وکیل بیرسٹر امجد ملک کا پاکستان ہائی کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ فورانزک فرم کو ہائیر کرتے وقت تقاضے پورے نہیں کئے گے۔

 گواہ رابرٹ ریڈلی کی طرف سے گواہی دینے کی بجائے لکھی ہوئی سٹیٹ منٹ پڑھنا بھی عجیب لگا۔

شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت  6 گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہی جس میں بذریعہ ویڈیو لنک استغاثہ کے گواہ رابرٹ ریڈلی پر وکیل صفائی خواجہ حارث نے جرح کی۔