Sunday, September 15, 2024

شریف خاندان کیخلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

شریف خاندان کیخلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی
May 31, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) شریف خاندان کیخلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت میں واجد ضیاء پر جرح مکمل نہ ہو سکی اور سماعت کل تک ملتوی ہو گئی۔ العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی ۔ نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کی جرح پر نیب کے گواہ واجد ضیا نے عدالت کوبتایا کہ دوران تفتیش ایسی کوئی دستاویزنہیں ملی جو نوازشریف العزیزیہ کا مالک ، شیئر ہولڈر یا ڈائریکٹر ظاہر کرے۔ کسی دستاویز پر نوازشریف کے دستخط بھی نہیں۔ واجد ضیا نے بتایا کہ شہبازشریف نےکہا حسین نواز نواز شریف کی طر ف سے جبکہ رابعہ شہباز اورعباس شریف ان کی طرف سے  شیئرہولڈرہیں۔ دو گواہوں شہباز شریف اور نوازشریف نے خود بالواسطہ اشارہ دیا کہ نوازشریف شیئر ہولڈر ہیں۔ نیب کے گواہ واجد ضیا نے کہا کہ یہ درست ہے شہباز شریف کے بیان مطابق اگر ملز فروخت ہوئی تو وہ رقم حسین نواز کوجائے گی۔ جےآئی ٹی کوایسی دستاویز یا زبانی شواہد نہیں ملےجو ظاہرکرے کہ العزیزیہ کے لیے رقم پاکستان سے گئی ہو۔ واجد ضیا نے عدالت کو مزید بتایا کہ یہ درست ہے کہ 5 جولائی 2010 سے 30 جون 2011 تک جو امریکی ڈالر موصول ہوئے وہ حسین نواز کی طرف سے بطور تحفہ تھے۔ 19 اکتوبر 2012 کو تین چیکس کے ذریعے  نو لاکھ  ڈالر کی رقوم نکلوائی گئی۔ چیکس  کی ادائیگی پاکستانی روپوں میں نواز شریف کے دوسرے بنک اکاؤنٹ میں ہوئی۔ اس کے بعد کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔ کل بھی خواجہ حارث واجد ضیاء پر جرح جاری رکھیں گے۔