Saturday, July 27, 2024

شاعر فیض احمد فیض کے مداح آج انکی 110 ویں سالگرہ منا رہے ہیں

شاعر فیض احمد فیض کے مداح آج انکی 110 ویں سالگرہ منا رہے ہیں
February 13, 2021

لاہور (92 نیوز) ترقی پسند نظریات اور انقلاب کو موتیوں کی خوبصورت لڑی میں پرو کر پیش کرنے والے شاعر فیض احمد فیض کے مداح ان کی 110 ویں سالگرہ آج منا رہے ہیں۔

انقلاب، جدت اور شخصی آزادی کے علمبردارفیض احمد فیض کو کون بھول سکتا ہے، معاشرتی مساوات، انسانی حقوق کےعلمبردار اور اُردو کے عہدساز شاعر فیض احمد فیض 13 فروری 1911ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔

فیض احمد فیض نے گورنمنٹ کالج لاہور سے ایم اے انگلش اور اورنیٹل کالج لاہور ایم اے عربی سے کیا۔

اپنی شاعری اور نثری تحریروں میں فیض احمد فیض نے مظلوم انسانوں کے حق میں آواز اُٹھائی اور انسان پر انسان کے جبر کو قبول کرنے سے انکار کیا۔

اپنے اشعار کے ذریعے جابر حکمرانوں کے مظالم کو عوام کے سامنے بے نقاب کرنے پر قید ہوئے اور جلا وطنی بھی کاٹی لیکن حق گوئی ترک نہ کی۔

فیض کی معروف تصانیف میں نقش فریادی، دست صبا، زنداں نامہ، شام شہر یاراں، مرے دل مرے مسافر اور نسخہ ہائے وفا شامل ہیں۔

فیض احمد فیض کوعلمی و ادبی خدمات پر متعدد عالمی اور قومی اعزازات سے نوازا گیا۔

فیض احمد فیض 20 نومبر 1984ء کو جہاں فانی سے کوچ کر گئے اور لاہور میں آسودہ خاک ہیں۔

ہمیشہ جدت پسندی اور جمہوریت کی بات کرنے والے فیض احمد فیض کی ترقی پسند سوچ آج بھی زندہ ہے۔