Saturday, July 27, 2024

سپریم کورٹ نے ریٹنگ کمپنی میڈیا لاجک کی تمام سرگرمیاں معطل کر دیں

سپریم کورٹ نے ریٹنگ کمپنی میڈیا لاجک کی تمام سرگرمیاں معطل کر دیں
August 9, 2018
اسلام آباد ( 92 نیوز) سپریم کورٹ نے ریٹنگ کمپنی میڈیا لاجک کی تمام سرگرمیاں معطل کر دیں ، بول ٹی وی کو ایک ہفتے کے اندر ریٹنگ دینے اور پیمرا کو ایک ماہ میں اپنا ریٹنگ سسٹم بنانے کی ہدایت کردی، عدالت نے دیگر چھ کمپنیوں کو بھی ریٹنگ دینے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے نجی ٹی وی کی ریٹنگ سےمتعلق کیس کی سماعت کی، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اب تک بول ٹی وی کو ریٹنگ کیوں نہیں دی گئی؟ ،جس پر میڈیالاجک کے وکیل نے بتایا کہ ریٹنگ کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ میڈیا لاجک کے سربراہ کیوں نہیں آئے؟،  وکیل نے بتایا کہ وہ اہلیہ کی سرجری کیلئے کینیڈا میں ہیں، 29اگست کو واپس آئینگے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سلمان دانش عدالتی حکم کے بعد بیرون ملک گئے، ان کو توہین عدالت پر شوکاز جاری کررہے ہیں ۔ جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ میڈیا لاجک نے اجارہ داری قائم کی ہوئی ہے، پی بی اے اپنی مرضی سے رکنیت دیتی ہے۔  چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ میڈیا لاجک کا اختیار کس قانون کے تحت ہے؟، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ میڈیا لاجک کے پاس کوئی اختیار نہیں، یہ نجی کمپنی ہے ۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ پیمرا کوئی ایکشن نہیں لیتا، بول کو فریق بنائے بغیر حکم امنتاع لینا بدنیتی ہے ۔ عدالت نے پیمرا کو ایک ماہ میں اپنا ریٹنگ سسٹم بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے میڈیا لاجک کی تمام سرگرمیاں معطل کردیں ۔ عدالت عظمیٰ نے بول ٹی وی کو ایک ہفتے میں ریٹنگ دینے کے ساتھ ساتھ دیگر چھ کمپنیوں کو بھی ریٹنگ کی ہدایات جاری کردیں ۔