Saturday, July 27, 2024

سپریم کورٹ نے بچوں کے اغوا کے محرکات جاننے کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی

سپریم کورٹ نے بچوں کے اغوا کے محرکات جاننے کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی
August 3, 2016
لاہور (92نیوز) سپریم کورٹ نے بچوں کے اغوا کے محرکات جاننے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔ عدالت نے کہا بچہ اغوا ہو تو سب سے پہلی ذمہ داری پولیس کی ہے۔ دوران سماعت سول جج راولا کوٹ اپنا بچہ بازیاب نہ ہونے پر روتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں بچوں کے اغوا کے ازخود نوٹس کی سماعت جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔ عدالت نے اغوا شدہ بچوں کو جلد بازیاب کروانے کا حکم دیتے ہوئے اغوا کے محرکات جاننے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔ کمیٹی ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شکیل الرحمان کی سربراہی میں کام کرے گی جبکہ سپریم کورٹ‘ ہائیکورٹ بار کے نمائندے اور چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی سربراہ صبا صادق بھی کمیٹی میں شامل ہونگی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ بچوں کا بازیاب نہ ہونا سب سے زیادہ دکھ کی بات ہے۔ ریاست کو معلوم نہیں کہ بچے کیوں اغوا ہو رہے ہیں۔ سینئر سول جج راولا کوٹ یوسف ہارون عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ دو سال سے میرا بچہ غائب ہے‘ پولیس ملزموں کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف ہارون رنجیدہ ہو گئے۔ سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت پچیس اگست تک ملتوی کر دی۔