سپرمون کا نظارہ اب 2033ءمیں کیا جا سکے گا: ناسا
نیویارک (ویب ڈیسک) گزشتہ شب کو مکمل چاند گرہن ہوا اور دنیا کے کئی ممالک میں آسمان پر ایک ایسا چاند نمودار ہوا جو نہ صرف معمول سے بڑا تھا بلکہ اس کا رنگ بھی تانبے جیسا تھا۔
چاند کو گرہن لگنے کے ساتھ ساتھ اس مرتبہ اس جرمِ فلکی کے ساتھ ایک اور سماوی مظہر بھی ہوا جسے ”سپر مون“ کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے یعنی چاند آسمان میں سات سے آٹھ فیصد بڑا نظر آرہا تھا۔
امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے کہا ہے کہ سپر مون اور چاند گرہن آخری بار 1982ءمیں اکٹھے ہوئے تھے اور ایسا اب 2033ءمیں ہو گا۔ یہ اس برس کا دوسرا مکمل چاند گرہن تھا جسے 2008ءکے بعد پہلی مرتبہ برطانیہ میں بھی دیکھا گیا اور آئندہ ایسا 2019ءمیں ہی ممکن ہوگا۔
اس بار مکمل چاند گرہن کے دوران چاند تانبے کے رنگ کا نظر آرہا تھا جس کی وجہ سے اس کا نام ”بلڈ مون“ پڑ گیا۔
چاند گرہن برطانوی وقت کے مطابق پیر کی شب ایک بجکر 11 منٹ پر شروع ہوا اور تین بج کر 47 منٹ پرگرہن اپنے عروج پر پہنچا جبکہ یہ صبح پانچ بج کر 22 منٹ پر ختم ہوا۔
پورے چاند گرہن کا یہ انوکھا نظارہ مشرقی، شمالی اور جنوبی امریکہ، مغربی افریقہ اور مغربی یورپ میں بھی دیکھا گیا۔