کراچی ( 92 نیوز) کورونا کے بڑھتے کیسز کے بعد سندھ حکومت نے بھی مزید سختی کردی ، حکومت نے تاجروں کا دباؤ مسترد کرتے ہوئے صوبے میں دکانیں نہ کھولنے کا اعلان کیا ہے، ادھر لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے تاجروں کو ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا گیا ، ٹرانسپورٹرز نے 30 اپریل تک کا الٹی میٹم دیتے ہوئے ایک بار پھر گاڑیاں سڑکوں پر لانے کا اعلان کیا ہے۔
دکانیں نہیں کھلیں گی، تاجروں کے مطالبات اور دباؤ مسترد ، سندھ حکومت نے کورا جواب دے دیا ، کاروباری سرگرمیاں بحال کرنے کا فیصلہ وفاق کے فیصلوں سے مشروط کیا اور ساتھ ہی ساتھ یہ فیصلہ بھی کیا کہ جن دکانوں کو کام کی اجازت ہے فی الحال وہی کھولی جائیں گی، چھوٹے تاجروں کیلئے ٹیکسز اور دیگر رعایتوں پر بھی کام جاری ہے ، لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر اکسانے والوں کیخلاف بھی ایکشن لیا جائے گا۔
دوسری جانب بدھ کے روز لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر گرفتار چھ تاجروں کو ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا ، تاجروں کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ان کی درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے عدالت نے فیصلہ سنایا ،تاجر رہنماؤں نے سندھ اور وفاقی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ۔
ادھر تاجروں کے بعد ٹرانسپورٹرز پھر میدان میں آگئے ، ٹرانسپورٹرز نے اعلان کیا ہے کہ حکومت نے امدادی پیکیج نہ دیا تو احتجاج ہو گا ، کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر ارشاد بخاری کہتے ہیں کہ مطالبات کی منظوری کیلئے تیس اپریل تک انتظار کیا جائے گا اس کے بعد گاڑیاں سڑکوں پر لے آئیں گے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت یقین دہانی کا لالی پاپ دیکر ٹرخا رہی ہے،ہمارے کسی بھی اقدام کی ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔