Saturday, July 27, 2024

سعودی شہزادہ ولید بن طلال کو گھر میں نظر بند کرنے کی اطلاعات

سعودی شہزادہ ولید بن طلال کو گھر میں نظر بند کرنے کی اطلاعات
January 30, 2018

ریاض ( 92 نیو ز) سعودی عرب میں تین ماہ سے کرپشن کے خلاف جاری جنگ آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہے ۔ سعودی حکومت کے مطابق گرفتارافراد جن میں شہزادے بھی شامل ہیں نے اپنی رہائی کے بدلے خزانے میں  400 ارب ریال سے زیادہ کے اثاثے جمع کرا دئیے ہیں۔

دوسری جانب شہزادہ ولید بن طلال کی جانب سے یہ خبر گردش کررہی ہے کہ ان کو ریاض کے ہوٹل سے رہاکر کے ان کے گھر میں نظر بند کردیا گیا ہے۔

کرپشن کے خلاف جنگ میں سعودی عرب نے تاریخ رقم کردی۔ سعودی حکام نے گرفتار شہزادوں کے اثاثے قومی تحویل میں لے کر خزانے کے منہ بھر دئیے۔

اب تک 107ارب ڈالر کی دولت اس کریک ڈاؤن کے عوض حاصل کی جاچکی ہے۔

اٹارنی جنرل شیخ سعود المعجب نے تصدیق کی ہے کہ کل 381 افراد کو کرپشن کے الزامات میں حراست میں لیا گیا تھا۔ جن میں سے 56 افراد ابھی تک زیر حراست ہیں ۔

حراست میں لیے گئے افراد نے رئیل اسٹیٹ ، کمپنیوں ، سکیورٹیز اور نقد رقوم کی شکل میں اپنے اثاثے حکومت کے حوالے کردیے ہیں ۔

رواں برس سعودی بجٹ کا خسارہ 195ارب ریال رہنے کی پیش گوئی تھی ، مگر اب خزانے میں پہلے سے ہی 400ارب ریال آگئےہیں۔

ایک سو سات ارب ڈالر پاکستان کے 118کھرب28ارب  85کروڑ پاکستانی روپے بنتے ہیں۔

سعودی عرب میں پاکستان کے سالانہ بجٹ کا دوگنا کرپشن کی مد میں ریکور کیا گیا ہے۔

دوسری جانب  زیر حراست شہزادہ ولید بن طلال کو چھ ارب ڈالر جرمانے کے عوض رہا کیا گیا تھالیکن اب یہ کہا جارہاہے کہ ڈیل کے باوجود ولید بن طلال کو گھر میں نظر بند کیا گیا ہے اور انہیں ملک چھوڑنے کی اجازت بھی نہیں۔