سانحہ منیٰ : 600 سے زائد شہداءکی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی
لاہور (92نیوز) سانحہ منیٰ کے 600 سے زائد شہداءکی شناخت نہ ہونے کی بنیادی وجہ سانحہ کے بعد شناختی دستاویزات کا نہ ہونا ہے جو سانحے کے وقت ان کے پاس موجود نہیں تھیں یا بھگدڑ کے دوران کہیں گر گئیں۔
ان شہداءکی شناخت کے لیے منیٰ کے سرد خانے ”المعصم“، مکہ مکرمہ کے ہسپتالوں اور دیگر مقامات پر شہداءکی تصاویر آویزاں کر دی گئی ہیں تاکہ ان کے رشتہ دار اپنے پیاروں کی شناخت کر سکیں۔
بعض شہداءکے چہروں سے ان کی شناخت انتہائی مشکل ہے اور شاید ان کے قریبی رشتہ دار ہی انہیں پہچان سکتے ہیں لیکن بعض حجاج تنہا حج پر آئے ہونے کی وجہ سے ان کی شناخت ممکن نہیں اور اب ڈی این اے ٹیسٹ سے ان کی شناخت کی جائیگی۔
مکہ مکرمہ کے النور اسپتال میں پیرا میڈکل اسٹاف کے رکن محمد اسحاق کا کہنا ہے کہ منیٰ کے سرد خانے ” المعصم“ میں چھ سو سے زائد شہداءکی لاشیں پڑی ہیں جن کی شناخت نہیں ہو سکی۔ محمد اسحاق نے مزید بتایا کہ کچھ شہداءکی شناخت مشکل ہے تاہم ان کے قریبی رشتہ دار انہیں پہچان سکتے ہیں۔
مکہ مکرمہ میں پاکستانی سفارتخانے کے کسی اہلکار نے اتنے بڑے سانحے کے بعد پاکستانی حجاج کی شناخت کے لیے اسپتالوں کا دورہ نہیں کیا۔
شہداءکی شناخت کے بعد لواحقین کو اسپتالوں کے ذمہ داران کو شہد اءکے پاسپورٹ اور دیگر شناختی دستاویزات فراہم کر کے پاکستانی سفارتخانے سے رابطہ کرنا ہوگا جس کے بعد شہدا کی تدفین کی جائے گی۔