Sunday, September 15, 2024

سانحہ منیٰ : میت واپس لانے کا خرچہ دو لاکھ روپے اور گورنر مکہ کی اجازت

سانحہ منیٰ : میت واپس لانے کا خرچہ دو لاکھ روپے اور گورنر مکہ کی اجازت
October 5, 2015
لاہور (92نیوز) ایران نے سانحہ منیٰ میں شہید ہونے والے شہریوں کی میتیں اپنے ملک واپس لے جا کر تدفین کی ہے لیکن پاکستانیوں کی میتیں واپس لانے کے لیے پاکستانی حکومت کوئی کارروائی نہیں کر رہی۔ کوئی خاندان ذاتی طور پر میت واپس لانا چاہے تو ایک میت پر دو لاکھ روپے سے زائد خرچ آئے گا۔ تفصیلات کے مطابق منیٰ حادثہ جہاں ایک طرف کئی خاندانوں کو رلانے کا باعث بن گیا وہیں اگر کوئی سعودی عرب سے اپنے پیارے کی میت واپس لانا چاہتا ہے تو اسے بھاری اخراجات کے ساتھ گورنرمکہ کی اجازت بھی چاہیے ہو گی۔ وہ مردہ خانہ جس میں میت پڑی رہی اس کا ایک دن کا خرچہ دو سو سے تین سو ریال ہے یعنی پاکستانی روپوں میں لواحقین کو آٹھ ہزار ایک سو روپے روزانہ کے حساب سے ادا کرنا ہونگے جو پندرہ دن کا پاکستانی کرنسی میں ایک لاکھ اکیس ہزار پانچ سو روپے بنتے ہیں۔ اسی طرح وہ ایمبولینس جو مردہ خانے سے میت کو ایئرپورٹ پہنچائے گی اس کا خرچہ ایک ہزار ریال ہے یعنی پاکستانی کرنسی میں ستائیس ہزار روپے ادا کرنا ہونگے جبکہ غسل دینے پر دو سو ریال یعنی پانچ ہزار چار سو روپے خرچ ہوں گے۔ میت واپس لانے کے لئے دستاویزات بھی تیار کرانا پڑتی ہیں جن پر پانچ سو ریال یعنی تیرہ ہزار پانچ سو روپے خرچہ آئے گا جبکہ جہاز کی ٹکٹ پر بھی ایک ہزار ریال یعنی ستائیس ہزار روپے خرچ کرنا ہوں گے بات یہی ختم نہیں ہوتی بلکہ ابھی تین سو ریال یعنی آٹھ ہزار ایک سو روپے تابوت کا خرچہ بھی ادا کرنا ہو گا۔ واضح رہے کہ یہ خرچہ صرف میت کا ہے جو شخص میت لائے گا اس کے اخراجات اس کے علاوہ ہیں۔