Saturday, July 27, 2024

سابق صدر پرویز مشرف ایک بار پھر بیرون ملک روانہ ہونے میں کامیاب

سابق صدر پرویز مشرف ایک بار پھر بیرون ملک روانہ ہونے میں کامیاب
March 18, 2016
کراچی (نائنٹی ٹو نیوز) سابق صدر پرویز مشرف ایک بار پھر بیرون ملک روانہ ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ اس بار وہ علاج کی غرض سے دبئی گئے ہیں۔ کیا یہ محض اتفاق ہے یا پھر کچھ اور پرویز مشرف کی پاکستان آمد اور روانگی مارچ سے مارچ تک رہی۔ پرویزمشرف تین سال پہلےمارچ میں آئے اور مارچ میں ہی اڑان بھر گئے۔ سابق صدر کی سیاسی زندگی میں کافی اتار چڑھاؤ آتے رہے مگر پاکستان میں گزرے ان تین سالوں میں ان کو مقدمات کا ہی سامنا کرنا پڑا۔ پرویزمشرف کےسیاسی عروج کازوال دوہزارسات میں شروع ہوا۔ تین نومبر2007ء کو پرویز مشرف نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کی اور چیف جسٹس آف پاکستان کو معزول کر دیا، اس کے بعد احتجاج کی لہر چل پڑی۔ پہلے بے نظیر بھٹو واپس آئیں پھر پچیس نومبر 2007ء کو نوازشریف بھی وطن پہنچے۔ صدارت سے استعفے کے بعد اپریل 2009ء کو سابق صدر نے خودساختہ جلاوطنی اختیار کی لیکن پھر 24مارچ 2013ء کو واپس آئے اور الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا۔ اٹھارہ اپریل 2013ء کو پرویز مشرف اسلام آباد ہائیکورٹ سے اس وقت روانہ ہو گئے جب عدالت نے 2007ء میں ججز نظربندی کیس میں ان کی ضمانت منسوخ کرنے کا حکم جاری کیا تاہم بعد میں انہیں نظربند کر دیا گیا۔ بیس اگست2013ء کو سابق صدر پر بینظیر بھٹو قتل میں فرد جرم عائد کر دی گئی۔ چار نومبر 2013ء کو عدالت نے لال مسجد کیس میں ضمانت منظور کی اور گھر میں نظربندی بھی ختم کرنے کا حکم سنایا۔ سترہ نومبر 2013ء کو حکومت نے پرویز مشرف پر سنگین غداری کیس چلانے کا اعلان کیا۔ اس کے بعد سے آج تک بے شمار سماعتیں ہوئیں اور مختلف مقدمات میں عدالت نے انہیں طلب بھی کیا لیکن وہ پیش نہ ہوئے۔