اسلام آباد ( 92 نیوز) سیشن جج اسلام آباد نے سابق جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل کیس اسپیشل جج سینٹرل کو منتقل کردیا گیا ، ایف آئی اے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اور انسداد الیکٹرانک کرائم کی عدالت میں مقدمے کا چالان پیش کرنے میں ناکام رہی ، ملزم میاں طارق نے ضمانت کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
سابق جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل کیس میں ملزم میاں طارق کواڈیالہ جیل سے قائم مقام سیشن جج سکندرخان کے روبرو پیش کیا گیا ، دوران سماعت ملزم کے وکیل نے دلائل دیے کہ ایف آئی اے نے پھر چالان پیش نہیں کیا ، عدالت ملزم کو ڈسچارج کرکے ایف آئی اے کو آخری وارننگ دے۔
دوران سماعت جج نے استفسارکیا کہ تفتیشی کہاں ہے ، وہ کیوں نہیں آئے ، چالان داخل کرنے کے لیے کتنا وقت لگے گا ، ملزم کی ضمانت کی درخواست دائرکیوں نہیں کی گئی۔
ملزم کے وکیل نے کہا کہ ایک دو روز میں درخواست دائرکررہے ہیں ، عدالت نے کیس سپیشل جج سنٹرل کوبھجواتے ہوئے ملزم کو 30 ستمبرکووہاں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
میڈیا سے گفتگومیں میاں طارق نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سے بیٹے کی بازیابی کی اپیل کی۔
انسداد الیکٹرانک کرائم عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے ڈاکٹرمجیب الرحمٰن اورڈائریکٹرسی ٹی ڈبلیو بابربخت قریشی پیش ہوئے ، جج طاہرمحمود نے استفسارکیا کہ اب تک چالان کیوں پیش نہیں کیاگیا ، عملہ مس گائیڈ کرتا ہے اس لیے ڈائریکٹر کوبلانا پڑا ، وہ ہی چالان پیش کردیں۔