Saturday, July 27, 2024

سائنسدانوں نے ڈی این اے کو ہارڈ ڈسک میں تبدیل کر دیا‘ جب مرضی فائلیں ڈاﺅن لوڈ کریں

سائنسدانوں نے ڈی این اے کو ہارڈ ڈسک میں تبدیل کر دیا‘ جب مرضی فائلیں ڈاﺅن لوڈ کریں
April 18, 2016
واشنگٹن (ویب ڈیسک) سائنس کی دنیا میں حیرت انگیز پیشرفت۔ سائنسدان انسانی ڈی این اے میں ڈیجیٹل ڈیٹا محفوظ کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق ڈی این اے زندگی کی بنیاد ہے جس میں اب ڈیجیٹل ڈیٹا بھی محفوظ کیا جا سکے گا۔ سائنس دان تجرباتی طور پر ڈی این اے کے مالیکیولز میں ڈیجیٹل ڈیٹا شامل کرنے اور اسے واپس لینے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اس عمل کو مزید بہتر اور بڑے پیمانے پر ممکن بنا کر ڈی این اے کو ڈیٹا ہارڈ ڈسک میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ ڈی این اے اس قدر چھوٹے ہوتے ہیں کہ چینی کے ایک دانے کے برابر سالمات پر بڑے سپر سٹور کا تمام ڈیٹا رکھا جا سکتا ہے۔ امریکا میں یونیورسٹی آف واشنگٹن کے ماہرین نے مائیکروسافٹ کے اشتراک سے ڈیجیٹل تصاویر کو ڈی این اے کے ٹکڑوں میں این کوڈ کیا ہے۔ اسی طرح مختلف فائلوں کو ڈی این اے کے چار اہم عناصر ایڈینائن، گوانین، سائٹوسین اور تھایامین میں بھی تبدیل کر لیا ہے لیکن اس عمل کو پلٹا کر معلومات واپس حاصل کرنا حقیقی چیلنج ہے۔ اس عمل میں کوڈنگ کے لیے ماہرین نے ایک خاص طریقہ کار اختیار کیا ہے جسے ”کمپریشن الگورتھم“ کہتے ہیں۔ یہ بالکل اسی طرح کام کرتا ہے جس طرح براہ راست ڈاک بھیجنے کے لیے پوسٹ کوڈ استعمال کیے جاتے ہیں۔ مزید برآں سائنس دانوں نے معلومات باآسانی واپس لینے کے لیے مصنوعی ڈی این اے بھی بنایا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ مستقبل میں ڈی این اے کو معلومات جمع کرنے اور نکالنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے لیکن اس سے بار بار معلومات نکالنا ممکن نہ ہو گا۔ ڈی این اے کے حیرت انگیز سالمے بہت چھوٹے، کارآمد اور دیرپا ہوتے ہیں جو ہر طرح کی معلومات سنبھالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یوں مستقبل میں اہم معلومات فائلوں یا کمپیوٹر فولڈرز کے بجائے ڈی این اے میں محفوظ کی جائیں گی۔