Thursday, September 28, 2023

زیر زمین پانی نکال کر بیچنے والی نجی کمپنی کو گزشتہ 5 سال کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم

زیر زمین پانی نکال کر بیچنے والی نجی کمپنی کو گزشتہ 5 سال کا ریکارڈ  پیش کرنے کا حکم
September 30, 2018
لاہور (92 نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے زیر زمین پانی نکال کر بیچنے والی نجی کمپنی  کو گزشتہ 5 سال کا ریکارڈ  پیش کرنے کا  حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں زیر زمین پانی نکال کر فروخت کرنے والی کمپنیوں سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے نجی کمپنی کو گزشتہ 5 سال کر ریکارڈ پیش کرنے اور پانی کے نمونوں کی لیبارٹری رپورٹ جلد پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیوں نہ ریکارڈ ملنے اور لیبارٹری نمونے آنے تک نجی فیکٹریاں سیل کر کے پانی کی فروخت پر پابندی لگا دی جائے۔ متعلقہ نجی کمپنی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ تڑی سے پانی نہیں بکتا کسی بڑی کمپنی کے وکیل ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ کروائیں۔ حمید لطیف اسپتال سے متعلق سماعت کے دوران ڈی جی ایل ڈی اے نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اسپتال نے 100 فیصد قانون کی خلاف ورزی کی  ہے جس پر چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس  دیتے ہوئے کہا کہ بلڈوزر اور کرین لگا کر غیر قانونی تعمیرات مسمار کر دیں۔ عدالت نے ڈی جی ایل ڈی اے کو خلاف ورزیوں پر ایک ہفتے میں عملدرآمد کا حکم دے دیا۔ سروسز اسپتال میں لفٹس کے غیر فعال ہونے کے معاملے پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے ایف آئی اے کو تین روز میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا جبکہ  لاہور میں کمرشل لائزیشن کرنے پر ازخود نوٹس کیس پر سماعت کرتے ہوئے ڈی جی ایل ڈی اے کو آئندہ کوئی کمرشل لائزیشن نہ کرنے کا حکم دے دیا۔