Saturday, July 27, 2024

رات کو سونے نہیں دیا جا رہا‘ ایک ہی بار قتل کر دیا جائے : ڈاکٹر عاصم

رات کو سونے نہیں دیا جا رہا‘ ایک ہی بار قتل کر دیا جائے : ڈاکٹر عاصم
April 7, 2016
کراچی (92نیوز) احتساب عدالت میں پیشی پر ڈاکٹرعاصم ایک بار پھر سیخ پا نظرآئے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں بلاوجہ تنگ کیا جارہا ہے۔ رات کو سونے بھی نہیں دیا جاتا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث اعلیٰ سیاسی شخصیات کی طرح ان کے معاملے میں بھی جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں ڈاکٹرعاصم حسین کےخلاف وزارت پیٹرولیم کے ماتحت اداروں میں چارسوباسٹھ ارب روپے کرپشن ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت وکلاءنے بتایا کہ ملزم کےخلاف مکمل دستاویزات پیش نہیں کی گئیں لہٰذا فردجرم عائد نہ کی جائے جس پر جج نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ دستاویزات پیش کرنے میں کیا حرج ہے؟ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ڈاکٹرعاصم کےخلاف مطلوبہ کارروائی ہو چکی ہے، فردجرم عائدکی جائے۔ عدالت نے دلائل سن کرحکم دیا کہ ملزموں کےخلاف آئندہ سماعت پر فردجرم عائدکی جائےگی۔ سماعت کے بعد ڈاکٹرعاصم عدالت میں کھڑے ہو گئے اور دہائی دینا شروع کر دی۔ بولے یہ لوگ مجھے مارنا چاہتے ہیں۔ غیر متعلقہ لوگ آکر پریشان کرتے ہیں۔ کڈنی بھی فیل ہو چکی، مجھے ایک ہی بار قتل کر دیا جائے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کوجو بھی تحفظات ہیں لکھ کر دیں۔ سماعت ختم ہوئی توصحافیوں سے گفتگو میں ڈاکٹرعاصم نے وفاقی حکومت کوکڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ملزم کےخلاف مقدمہ لڑنے والے نیب کے پراسیکیوٹر امجدعلی شاہ اور ڈاکٹرعاصم کے درمیان قربتیں بڑھنے لگیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے پیشی کے بعد اپنے دفتر میں ملزم ڈاکٹر عاصم اور اہل خانہ کی چائے سے تواضع کی۔