دور جدید کے شاعر احمد فراز کو ہم سے بچھڑے دس برس بیت گئے

اسلام آباد (92 نیوز) لاتعداد خوبصورت شعروں کے خالق احمد فراز کو ہم سے بچھڑے آج دس برس بیت گئے ہیں ۔
احمد فراز آنکھوں سے تو دور ہو گئے لیکن دل سے نہیں اترے۔
وہ 12 جنوری 1931ء کو کوہاٹ میں پیدا ہوئے۔
فارغ التحصیل ہونے پر لیکچرر شپ ، ریڈیو ، لوک ورثہ ، اکادمی ادبیات اور نیشنل بک فاؤنڈیشن سمیت کئی اداروں سے وابستہ رہے ۔
احمد فراز نے رومانوی شاعری کی کلاسیکی روایت کو بڑھایا اور اس کی ثروت میں گراں قدر اضافہ کیا۔
ان کی شاعری میں جذبوں اور امنگوں کی کئی بستیاں آباد ہیں ۔
فراز کی شاعری میں غم جاناں بھی ہے اور غم دوراں بھی ۔ وہ ظلم ، جبر اور آمریت پر بھی ٹوٹ کر برسے ۔
احمد فراز کی شاعری حکومت پاکستان نے ادبی خدمات کے اعتراف میں احمد فراز کو ''ستارہ امتیاز'' اور ''ہلال امتیاز'' جبکہ 2010ء میں بعد از مرگ '' ہلال پاکستان'' سے بھی نوازا ۔
احمد فراز نے 25 اگست2008ء کو جہاں فانی سے کوچ کیا ، وہ اسلام آباد میں آسودہ خاک ہیں ۔