راولپنڈی: (92 نیوز) دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج یوم شہدائے جموں منا رہے ہیں، نومبر1947میں پاکستان کی طرف ہجرت کرنے والے لاکھوں کشمیری مسلمانوں کا آج کے روز قتل عام کیا گیا تھا۔
کشمیر میڈیا سروسز کے مطابق صرف تین دن میں لاکھوں مسلم خواتین، بچے، نوجوان اور بزرگ بے دردی سے قتل کئے گئے تھے، نومبر 1947 سے لے کر آج تک مقبوضہ وادی میں اس قتل عام کا سلسلہ جاری ہے۔
کشمیر میڈیا کے مطابق مقبوضہ علاقے میں آئے روز کشمیری نوجوانوں کا خون بے دردی سے بہایا جاتا ہے، بھارتی فوجیوں نے کپواڑہ میں ایک کشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔
نوجوان کو فوجیوں نے لولاب میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا، کشمیری اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد ثابت قدمی سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی عروج پر
حریت لیڈر یاسین ملک کی جیل میں بھوک ہڑتال پانچویں دن بھی جاری ہے، طبیعت بگڑ گئی، کشمیر میڈیا سروسز کے مطابق بھوک ہڑتال کی وجہ سے انکی طبیعت تیزی سے بگڑ رہی ہے۔
یاسین ملک مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، یاسین ملک جیل میں اپنی طبیعت خراب ہونے کے باوجود اپنے مطالبات پر قائم ہیں۔
یاسین ملک تمام کشمیری سیاسی نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں، کشمیر لبریشن فرنٹ کا کہنا ہے کہ محمد یاسین ملک کو نقصان ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری مودی حکومت پر عائد ہوگی۔