Friday, September 20, 2024

خیبرپختونخوا کے تھانے کرائے کی عمارتوں میں منتقل‘ اہلکار غیرمحفوظ

خیبرپختونخوا کے تھانے کرائے کی عمارتوں میں منتقل‘ اہلکار غیرمحفوظ
March 2, 2016
پشاور (92نیوز) دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن فورس کا کردار ادا کرنے والی خیبرپختونخوا پولیس کے اہلکار خود کو ہی غیرمحفوظ سمجھنے لگے۔ مخدوش حالت میں کرائے کی عمارتوں میں قائم تھانے اور چوکیاں نہ صرف دہشت گردی کے واقعات سے محفوظ نہیں بلکہ یہ عمارتیں کسی بڑے حادثے کا باعث بھی بن سکتی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا پولیس نے پشاور میں ماڈل تھانے تو قائم کر لیے مگر کئی تھانے کرائے کی عمارتوں میں قائم ہیں جن میں مناسب حوالات موجود ہیں اور نہ ہی پولیس کے لئے سکیورٹی کا انتظام موجود ہے۔ خیبرپختونخوا میں 16 تھانے ایسے ہیں جو کرائے کی عمارتوں میں قائم ہیں جبکہ کرائے کی عمارتوں میں قائم چوکیوں کی تعداد کافی زیادہ ہے۔ کرائے کے مکانات میں قائم تھانوں میں ایسے بھی ہیں جن کا کرایہ 45 ہزار روپے ماہانہ ہے جبکہ بعض چوکیوں کی عمارتیں انتہائی مخدوش ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف قربانی دینے والے پولیس اہلکار جان ہتھیلی پر رکھ کر ڈیوٹیاں دے رہے ہیں۔ خیبرپختونخوا حکومت نے تھانوں کا کلچر تبدیل کرنے کے لیے پشاور میں ماڈل تھانے تو ضرور قائم کر لیے ہیں مگر شہر سے باہر حساس علاقوں میں تھانوں اور چوکیوں کے قیام کے لیے فنڈز دستیاب نہیں۔