خیبرپختونخوا اسمبلی کی آئندہ مالی سال کے ایک ہزار ایک سواٹھارہ ارب کے بجٹ کی منظوری
پشاور (92 نیوز) خیبرپختونخوا اسمبلی نے آئندہ مالی سال کے ایک ہزار ایک سواٹھارہ ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی۔ اپوزیشن کی جانب مطالبات زر پر کٹوتی کی تمام تحاریک واپس لینے پرایوان نے متفقہ طورپر مطالبات زر منظور کرلئے۔
خیبرپختونخوا کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری کےلئے حکومت اور اپوزیشن کے اتحاد نے پارلیمانی سیاست میں نئی مثال قائم کردی۔ خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن نے مختلف محکموں کے مطالبات زر پر کٹوتی کی تحاریک واپس لے لیں۔ اسپیکر مشتاق غنی کی زیرصدارت اجلاس میں ایوان نے ایک ہزار ایک سو اٹھارہ ارب روپے کے مطالبات زر کی متفقہ منظوری دے کر بجٹ پاس کرلیا۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری پر وزیراعلٰی محمودخان نے اپوزیشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے وفاق سے بجلی کے خالص منافع کی اے جی این قاضی فارمولے کے تحت ادائیگی کا مطالبہ کیا۔ وزیراعلٰی نے سابق وزیراعظم نوازشریف کوخیبرپختونخوا میں علاج کرانے کی پیش کش بھی کی۔
وزیراعلٰی محمودخان کا کہنا تھا کہ تین سال قبل حکومت سنبھالی تو کئی چیلنجز درپیش تھے ہمیں پولیو، ٹڈی دل اور کورونا جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا مشکل فیصلے لے کر گروتھ ریٹ چار فیصد تک بڑھایا۔ بجٹ کی منظوری کے بعد اسپیکر نے ایوان کی کارروائی پیر کے دن تک ملتوی کردی۔